تذکرہ مجمع البحار |
ہم نوٹ : |
|
ہیں، اہلِ محبت ساری زندگی وفا کرتے ہیں جبکہ اہلِ عقیدت بدگمان ہوجاتے ہیں،اس لیے اللہ تعالیٰ نے مرتدین کے مقابلے پر اہل محبت کو ذکر فرمایا کیوں کہ وہ ہمیشہ باوفا رہتے ہیں۔اللہ تعالیٰ کے عاشقوں کا نام ارشاد فرمایا کہ میں نے اللہ تعالیٰ کے عاشقوں کا نام رکھا ہے عاشق کیف و مستی ناواقف انتظام بستی۔بد نظری کا وبال ارشاد فرمایا کہ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ نظر کی حفاظت پہ حلاوتِ ایمانی کا وعدہ ہے تو بد نظری پر حلاوت سلب کر لی جائے گی لہٰذا بد نظری کرکے قرآن شریف کی تلاوت کرے گا تو بے کلی و بے چینی پائے گا ۔پھر فرمایا کہ بد نظری سے تین منٹ کا حرام مزہ ملتا ہے اور ۲۳ گھنٹے اور ۵۷ منٹ عذاب ملتا ہے جبکہ نظر بچانے پر تین منٹ کی حسرت ملتی ہے اور باقی وقت عیش و عشرت ملتی ہے۔اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا وبال ارشاد فرمایا کہ جب اللہ تعالیٰ کسی بندے سے ناراض ہوتے ہیں تو مخلوق میں اس کی محبوبیت ختم کر دی جاتی ہے اس لیے رضا مندی پر سَیَجْعَلُ لَہُمُ الرَّحْمٰنُ وُدًّا؎ کا وعدہ ہے اور جب ناراض ہوتے ہیں تو اس کا عکس کر دیا جاتا ہے۔ اس شخص کا بولنا ،سننا، قلب وقالب سب بے کیف ہوجاتا ہے، قوتِ ذائقہ بھی بے کیف ہوجاتی ہے پورا عالم بے کیف ہوجاتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی رضا مندی کی قیمت بتلائی وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللہِ اَکْبَرْ ؎ اس میں رِضْوَانٌ کی تنوین برائے تقلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ کی تھوڑی سی خوشی بھی بہت عظیم ہے تو پھر اس اللہ تعالیٰ کی تھوڑی سی ناراضگی بھی عظیم ہے۔ ------------------------------