تذکرہ مجمع البحار |
ہم نوٹ : |
|
اور بدنظری ایسی لعنت ہے جس سے دل ہی غائب ہوجاتاہے تو جب دل ہی نہیں تو سکینہ کہاں نازل ہوگا؟ لہٰذا اللہ والا بننا اور صاحبِ نسبت بننا فرض عین اور ہر شئےسے مقدم ہے، پہلے ان کے بن جاؤ پھر اور سب ہے،ان کے بغیر چین نہیں ملے گا، لہٰذا عورتوں سے بھی بچیں اور لڑکوں سے بھی بچیں۔ اور گناہ کو دیکھنا اور سننا بہت خطر ناک ہے،ایک نہ ایک دن گناہ میں گر جاؤ گے۔مرشد کا فیض ارشاد فرمایا: میں حضرت ہر دوئی کے ساتھ ایک جگہ گیا تو گلی میں مکانوں کے سامنے سبزہ وغیرہ لگا ہوا تھا ایک مکان کے باغیچہ میں ہر شئے مرتب منظم تھی جبکہ دوسرے مکان کا باغیچہ جیسے کوئی جھاڑ جھنگاڑ ہو، تو حضرت ہر دوئی رحمۃ اللہ علیہ نے رک کر احباب سے فرمایا کہ ان دونوں باغیچوں میں فرق اس لیے ہے کہ ایک کا مالی ہے اور ایک کا مالی نہیں ہے،یہی مثال مرشد کی ہے کہ وہ مرید کے دل سے نفس کی جھاڑیاں اکھاڑتا رہتا ہے اور اللہ تعالیٰ کی محبت کا باغ لگاتا رہتا ہے لیکن اس کی دو شرطیں ہیں:ایک یہ کہ مرید شیخ کو اپنا دل پیش کرے، دوسرامرید اپنے نفس کا خون پئے اور اس کی مخالفت کرے۔سلوک کا نچوڑ ارشاد فرمایا کہ تصوف اور سلوک کا حاصل اور نچوڑیہ ہے کہ اپنے نفس کو دشمن سمجھے ورنہ زندگی گزرجائے گی اور خدا نہ ملے گا اور بغیر خدا کے دنیا سے جاؤگے، اور یہ بات کہ نفس دشمن ہے یہ بات بتانے والے اللہ تعالیٰ اوررسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جملہ خبریہ کے ذریعے خبردی ہے : اِنَّ اَعْدَیٰ عَدُوِّکَ فِیْ جَنْبَیْکَ؎ ترجمہ : بیشک تیرا سب سے بڑا دشمن تیرے دونوں پہلوؤں کے درمیان ہے ۔ ------------------------------