تذکرہ مجمع البحار |
ہم نوٹ : |
|
جائے تو ہم گناہ کرتے کرتے تھک سکتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ معاف کرتے کرتے نہیں تھک سکتا۔ توبہ کی قبولیت کے لیے اتنا کافی ہے کہ توبہ کرتے وقت توبہ توڑنے کا ارادہ نہ ہو ۔نام لینے کے بہانے ارشادفرمایا کہ اسلام پورا محبت کے محور پر ہے۔ دیکھیے کوئی نعمت مل گئی تو کہو الحمدللہ ،کوئی اچھی چیز نظر آئی تو ماشاء اللہ ، کوئی تعجب کی بات ہوئی تو سبحان اللہ ،اوپر چڑھو تو کہو اللہ اکبر ، نیچے اترو تو کہو سبحان اللہ ، اللہ تعالیٰ نے ہر وقت اپنا نام لینے کے ہمیں بہانے عطا فرمائے ہیں، یہی دلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سے عاشقی چاہتے ہیں، جیسے کوئی اپنے پیارے کو ہر وقت پاگلوں کی طرح یاد کرتا ہے تم لوگ بھی ہمیں ہر وقت یاد کرو ۔اہل اللہ کے ساتھ جڑنے کا نفع ارشا د فرمایا کہ حضرت مولانا شاہ اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ والوں کی صحبت سے اور ان سے جڑے رہنے سے اوّل تو بہت بڑے ولی اللہ ہو جاؤ گے لیکن اگر نفس کی نالائقی سے کسی سے گناہ نہیں چھوٹتے تو بھی اللہ والوں کو نہ چھوڑو، ان کی صحبت میں پڑے رہو اس کا یہ انعام ملے گا کہ مرتے وقت اللہ تعالیٰ اپنی مدد بھیجیں گے اور اپنی محبت کو غالب کر کے نفس کو مغلوب کرکے توبہ کی توفیق دے کر ایمان کے ساتھ اٹھا لیں گے۔اگر کاملین میں سے نہ ہوئے تو تائبین میں سے ضرور ہو جاؤ گے اوریہ بھی بہت بڑی نعمت ہے۔ اللہ والوں کی صحبت کایہ ادنیٰ اثر ہے ۔اللہ والوں کی قیمت ارشاد فرمایا کہ میرے شیخ حضرت مولانا شاہ عبد الغنی پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ ولی اللہ کا جسم تو عام لوگوں کی طرح ہوتا ہے لیکن ا س کے دل میں جو محبتِ اِلٰہی کا موتی ہوتا ہے اس کی وجہ سے اس کی قیمت بڑھ جاتی ہے۔ لکڑی کے ایک بکس میں دس بچوں کے پیشاب پاخانے کے کپڑے رکھے ہیں اور لکڑی کے اسی جیسے بکس میں دس کروڑ کا موتی رکھا