تذکرہ مجمع البحار |
ہم نوٹ : |
|
مونچھیں نہ رکھیں باریک کرا لیں تو آپ کی وضع صالحین کی ہو گئی ۔ اب سارے عالم کی دعائیں بلا درخواست آپ کو ملیں گی ۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ ہر ولی اللہ نماز میں التحیات میںاَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللہِ الصَّالِحِیْنَ پڑھے گا۔جس کے معنیٰ ہیں کہ اے اللہ تعالیٰ! ہم کو سلامتی عطا فرما اور پورے عالم میں جتنے صالحین بندے ہیں ان کو بھی سلامتی عطا فرما ۔عشقِ مولیٰ کا پیٹرول ارشاد فرمایا کہ انسان میں مادّۂ عشق بہمنزل سنکھیا کے ہے، اگر اس کو کچا استعمال کیا جائے تو ہلاکت کا سبب ہے اور اگرکشتہ کر کے کھا یا جائے تو ذریعۂ تندرستی و توانائی ہے اسی طرح اس مادّۂعشق کو اگر لیلیٰ کے لیے استعمال کیا جائے تو سببِ مصیبت اور بربادی ہے اور اگرعشق کو مولیٰ کے لیے استعمال کیا جائے تو سبب قرب اور بلندی ہے۔ مادّۂ عشق تو پیٹرول ہے اگر اس کو غلط استعمال کیا تو یہ بت خانہ لے جائے گا اور اگر صحیح استعمال کیا تو کعبہ شریف پہنچا دے گا اگر عشق کو غلط استعما ل کیا تو لیلاؤں کی مردہ لاشوں پر فدا ہو جائے گا اور صحیح استعمال اللہ تعالیٰ تک پہنچائے گا اور یہ پیٹرول خون آرزوئے حرام اور خون حسرت سے پید ا ہوتا ہے جب گناہ کا تقاضا ہو حسینوں کو دیکھنے کو دل چاہے تو دل کا خون کر لے تو ایک اسٹیم پیدا ہو گی جس سے بندہ اللہ تعالیٰ تک اڑ جا تاہے۔مرید ہونے کا مقصد ارشاد فرمایاکہ مرید ہونے کا مقصدکیا ہے؟اور پیر کی صحبت کیوں ضروری ہے؟ اس مقصد کو قران مجید نے بیان فرمایا: یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَکُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ اے ایمان والو! تقویٰ اختیار کرو اور سچوں کے ساتھ رہواگرتقویٰ اختیار نہ کیا تو بندے تو رہو گے لیکن گندے رہو گے ،لہٰذا ہر قسم کا گناہ چھوڑ دو ،ولی اللہ بن جاؤ گے ورنہ دوستی کے قابل نہ رہو گے حرام خوشیاں حاصل کرنا گدھا پن ہے مالک کو ناخوش کرنا کمینہ پن ہے اگر گناہ نہیں چھوڑنا ہے تو اس کے رزق کو ہاتھ نہ لگاؤ ورنہ جس کا کھاؤ اس کا گاؤ۔