تذکرہ مجمع البحار |
ہم نوٹ : |
|
نااُمیدی کفر ہے ارشاد فرمایا کہ حضرت شاہ عبدالغنی پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے نااُمیدی کو کفر قرار دیا کہ اگر میری رحمت سے نااُمید ہوگئے تو دوزخ میں ڈال دوں گا تو گویا اپنی محبت اور رحمت کااُمید وار بنا رہے ہیں اگر نااُمید ہی رکھنا ہوتا تو اُمید کو فرض قرار نہ دیتے اور نا اُمیدی کو کفر قرار نہ دیتے۔اللہ تعالیٰ کی اشد محبت ارشاد فرمایا کہ کان پور میں مجھ سے مفتی منظور صاحب جو کہ میرے دوست ہیں، سوال کیا کہ اگر تاجر تجارت میں دل نہ لگائے تو تجارت کیسے چلے گی؟ اگر کسان کھیتی باڑی میں دل نہ لگائے تو کھیتی کیسے ہوگی؟ تو پھر اللہ تعالیٰ کی محبت اور ان کی محبت کو کیسے جمع کیا جاسکتا ہے ؟ میں نے عرض کیا کہ یہ غلط ہے کہ دنیا کو لات مارو، بلکہ سب سے محبت کرو لیکن اللہ تعالیٰ سے سب سے زیادہ محبت کرو ۔مال سے محبت ہونا انسان کی فطرت ہے جیسے قرآنِ مجید میں ہے: وَاِنَّہٗ لِحُبِّ الْخَیْرِ لَشَدِیْدٌ ؎ انسان مال کی شدید محبت رکھتا ہے۔ اور اللہ تعالیٰ کی محبت کے بارے میں قرآنِ مجید میں ارشاد ہے: وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْاۤ اَشَدُّ حُبًّا لِّلہِ؎ ایمان والے اللہ تعالیٰ سے اشد محبت کرتے ہیں۔ اسی کو جگر مرادآبادی مرحوم نے بیان کیا ؎ میرا کمالِ عشق بس اتنا ہے اے جگرؔ وہ مجھ پہ چھا گئے میں زمانے پہ چھا گیا ------------------------------