تذکرہ مجمع البحار |
ہم نوٹ : |
|
حسن کا شکریہ کسی نے حضرت شیخ سے عرض کیا کہ کل جمعہ میں مولانا جلیل احمد صاحب چودہویں کے چاند لگ رہے تھے تو اس پر حضرت نے فرمایا کہ حسن کا شکریہ یہ ہے کہ حسن کو معصیت میں استعمال نہ کرے۔ حضرت نے محبت سے مولاناکو شاہ چاند میاں کالقب بھی عطافرمایا۔سنتِ توجہ ارشاد فرمایا کہ میں نے اپنے شیخ حضرت مولانا شاہ عبد الغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے توجہ کی درخواست کی تھی تو انہوں نے فرمایا کہ دعا کرتا ہوں جو طریقِ سنت ہے اور اسی لیے معروف توجہ سے افضل ہے کیوں کہ طریقِ نبوت ہے اور سنت ہے جوکہ راہِ جنت ہے، اس لیے دعا کرتا ہوں،کہ دعا ایک سانس میں مخلوق کو خالق سے ملا دیتی ہے اس میں توجہ بھی خود بہ خود ہو جاتی ہے۔ پھر فرمایاکہ اللہ تعالیٰ کا کرم ہے کہ لوگ چاہ رہے ہیں ورنہ ہم اس کرم کے قابل نہیں بلکہ کرم بھی ان کے کرم کی وجہ سے ہے ،شعر ؎ آپ چاہیں ہمیں یہ کرم آپ کا ورنہ ہم چاہنے کے تو قابل نہیںمحبتِ شیخ ارشاد فرمایا کہ حضرت مفتی محمد حسن صاحب امرتسری رحمۃ اللہ علیہ بانیٔ جامعہ اشرفیہ لاہور نے اپنے شیخ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ سے عرض کیا کہ اگر اللہ تعالیٰ فرمائیں کہ جنت میں جاؤ گے یا شیخ کی مجلس میں تو میں آپ کی مجلس کو ترجیح دوں گا۔تو حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ شیخ کے ساتھ ایسی ہی عقیدت ہونی چاہیے کہ ہمارے پیر کی مجلس جنت سے افضل ہے۔ پھر اس کی شرح فرمائی کہ جنت کا تقابل اشرف علی رحمۃ اللہ علیہ سے نہیں ہے بلکہ چوں کہ شیخ کو اللہ تعالیٰ کے لیے اختیار کیا جاتا ہے تو یہ اللہ تعالیٰ اور جنت کا تقابل ہے اگر اللہ تعالیٰ بلائے کہ ادھر آؤ اللہ تعالیٰ کادیدار کر لو تو بتاؤ کوئی اس وقت جنت میں جائے گا یا اللہ تعالیٰ کی طرف دوڑے گا؟یقیناً اللہ تعالیٰ کی طرف دوڑے گا ۔