تذکرہ مجمع البحار |
ہم نوٹ : |
ہم نے دیکھا ہے تیرے سوختہ سامانوں کو سوزشِ غم سے تڑپتے ہوئے پروانوں کو ہم فدا کرنے کو ہیں دولتِ کونین ابھی تو نے بخشا ہے جو غم ان پھٹے دامانوں کو حضرت مولانا شاہ عبد الغنی رحمۃ اللہ علیہ کو بارہ مرتبہ حضور اقد س صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی اور ایک مرتبہ تو اتنے قریب سے زیارت نصیب ہوئی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک آنکھوں کے لال لال ڈورے بھی نظر آ رہے تھے۔ حضرت نے عرض کیا کہ اے اللہ تعالیٰ کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم )! کیاعبد الغنی نے آج آپ کو خوب دیکھ لیا؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وسلم ) نے فرمایا کہ ہاں عبد الغنی! آج تم نے اپنے اللہ تعالیٰ کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم ) کو خوب دیکھ لیا ۔آخر میں آپ نے اپنے شیخ کے ساتھ کراچی ہجرت فرما لی اور حضرت مرشد کی وفات تک ساتھ رہے اور ایسی خدمت کی جو اپنی مثال آپ ہے۔حضرت مولاناشاہ عبدالغنی پھولپوریرحمۃ اللہ علیہ نے۱۲؍اگست ۱۹۶۳ءمیں وفات پائی اورپاپوشنگر کے قبرستان میںآسودہ خاک ہوئے۔رحمہ اللہ رحمۃ واسعۃخلافت و اجازتِ بیعت حضرت مولانا شاہ عبد الغنی رحمۃ اللہ علیہ نے یہ وصیت فرمائی تھی کہ ان کے متعلقین مجدد ملت حکیم الامت حضرت مولانا شاہ اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے آخری خلیفہ حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے رجوع کر لیں چناں چہ حسب وصیت آپ نے اپنے شیخ حضرت مولانا شاہ عبد الغنی رحمۃ اللہ علیہ کے وصال کے بعد حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے اصلاحی تعلق قائم فرما لیا اور دو سال بعد خلافت سے سرفراز فرمائے گئے ۔ اس کے بارے میں آپ نے بہت پہلے خواب دیکھا تھا کہ حضرت مولانا شاہ عبد الغنی رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے فرمایا تھا کہ آپ اختر کو اجازت فرما دیں اور اس کی تعبیر کئی سال بعد ظاہر ہوئی۔