تذکرہ مجمع البحار |
ہم نوٹ : |
|
حضرت مولانا شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوریکی شان ارشاد فرمایا کہ میں اس شیخ کا غلام ہوں کہ ایک رئیس نے ان کی دعوت کی جب حضر ت دستر خوان پر بیٹھ چکے تو اس نے حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی شان میں گستاخی کی تو حضرت نے اپنی لاٹھی جس کا نام عبد الجبار رکھا ہوا تھا،سرسوں کے تیل میں ڈوبی رہتی تھی،اٹھائی اور ایک لگائی وہ رئیس گر پڑا، اسے نوکر اٹھا کر اندر لے گئے اور دروازہ بند کردیا اور حضرت بھی خانقاہ چلے آئے بعد میں جب وہ رئیس مرنے لگا تو حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کو بلا کر معافی مانگی۔زاہدانہ مزاج اور عاشقانہ مزاج کا فرق ارشاد فرمایا کہ چوکنے رہو اور اور دل میں حرام لذت نہ گھسنے دو جس طرح جہاد میں ہوشیار اور چوکنا رہتے ہیں۔ ایسی فرماں برداری ہوگی تو اللہ تعالیٰ ملتے ہیں۔ جگر کے استاد اصغر گونڈوی رحمۃ اللہ علیہ کا شعر ہے ؎ جانِ مشتاق مری موج حوادث کے نثار جس نے ہر لحظہ دیا درسِ محبت مجھ کو زاہدانہ مزاج کا تقویٰ معمولی ہوتا ہے اور عاشقانہ مزاج کا تقویٰ زیادہ ہوتا ہے بشرطیکہ عاشقانہ مزاج فاسقانہ نہ ہو۔درود شریف کا ٹکٹ ارشاد فرمایا کہ یہ سرکاری دعا ہے لہٰذا سرکار میں مقبول ہو گی لیکن درود شریف کا ٹکٹ ضروری ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں کہ دعا میں درود شریف پڑھا کرو ورنہ اوپر نہ جائے گی۔ اور علامہ شامی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: