تذکرہ مجمع البحار |
ہم نوٹ : |
|
وَ جَعَلُوۡۤا اَعِزَّۃَ اَہۡلِہَاۤ اَذِلَّۃً ؎ اور وہاں کے بڑے لوگوں کو ذلیل و خوار کردیتے ہیں تو اللہ تعالیٰ جب کسی دل میں آتے ہیں تو اس میں جتنے بھی اللہ تعالیٰ کے دشمن کبر ، ریا وغیرہ ہوتے ہیں ان کو گرفتار فرما لیتے ہیں ۔صدیق کی تعریف ارشاد فرمایا کہ علامہ آلوسی نے صدیق کی تین تعریفیں فرمائی ہیں اور ایک تعریف اللہ تعالیٰ نے مجھے عطا فرمائی: پہلی تعریف: جس کے قول اور حال میں فرق نہ ہو۔ دوسری تعریف: جس کا باطن ظاہری حالات سے متأثر نہ ہو۔ تیسری تعریف: جو دونوں جہاں اپنے محبوب کی خوشی پر فدا کر دے ۔ یہ تین تعریفیں تو علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمائی ہیں ،اور چوتھی تعریف جو اللہ تعالیٰ نے مجھے عطافرمائی کہ جو ایک سانس بھی اللہ تعالیٰ کی نا مرضیات میں مشغول نہ ہو، اگر کبھی غلطی ہوجائے تو انہیں رو رو کر منالے۔ادب پر حضرت شیخ کا واقعہ حضرت شیخ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ہم جب حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کے مدرسے میں پڑھتے تھے تو ہمیں ایک عمر رسیدہ استاد فارسی پڑھاتے تھے جو حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کے مریدین میں سے تھے ،ان کی تفہیم اچھی نہیں تھی یعنی وہ بات نہیں سمجھا پاتے تھے لیکن ہم طلباء نے کبھی ان کی شکایت نہیں کی اور یہ اسی کی برکت تھی کہ اللہ تعالیٰ نے مثنوی شریف کی شرح لکھوادی۔ جب ایک مرتبہ میں ہندوستان گیا تو استاد کی زیارت کے لیے حاضر ہوا ان کی خدمت میں مثنوی شریف کی شرح پیش کی تو انہوں نے دیکھ کر فرمایا کہ تم نے کہیں اور سے بھی فارسی پڑھی ہے؟ میں نے عرض کیا کہ حضرت صرف آپ سے پڑھی ہے اور یہ اسی کی برکت ہے۔ ------------------------------