ماہنامہ الحق مارچ اپریل مئی 2014ء |
امعہ دا |
|
مولانا عطیف الرحمن یو سفزئی خزینہء علم و دانش اللہ تبارک و تعالی جہاں انبیا کرام کا سلسلہ جاری فرماکر انسانیت پر انعام کیا وہاں نبی مکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو رحمۃ اللعالمین اور خاتم النبیین مبعوث فرماکر اس امت پر احسان عظیم فرمایا۔ پہلے انبیا علیہم الصلوات والتسلیمات ایک دوسرے کی جگہ لے لیتے تھے جیسا کہ حدیث:کانت بنوا اسرائیل تسوسھم الانبیاء سے ظاہر ہے،لیکن آپ علیہ السلام کی ذات گرامی انبیا کے سلسلے کی آخری کڑی ہے،قرآن کی متعدد آیات اور کئی احادیث مبارکہ اس پر دال ہیں یہی وجہ ہے کہ خاتم المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم نے اس امت کے علما کو انبیا کا وارث اور جانشین قرار دیا۔ علما ربانیین نے زندگی کے ہر شعبہ میں امت کی رہنمائی فرمائی اور صحیح معنوں میں نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کے بعد بہترین نمونہ کا کردار ادا کیا،ان میں ایک نام شیخ الحدیث مولانا حافظ محمد ابراہیم فانی رحمہ اللہ کا ہے۔ دریائے سندھ کے دائیں کنارے آباد قدیم،تاریخی قصبہ زروبی ضلع صوابی میں یوسف زئی قبیلے کے ایک ممتاز علمی خانوادے میں آنکھ کھولی، فا نی صاحب کے خاندان کو معاشرے میں ممتاز مقام حاصل ہے اندرون و بیرون ملک علمی وادبی اور سیاسی حلقوں میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے آپ کے آباء اجداد صدیوں سے علم و دانش کی شمعیں روشن کئے ہوئے ہیںجن سے ایک دنیا فیض یاب ہو چکی ہے ‘والد گرامی امام المتکلمین شیخ التفسیر والحدیث حضرت علامہ عبد الحلیم صاحب نوراللہ مرقدہ فاضل دیوبند اور دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے صدر مدرس رہ چکے ہیں۔ایک چچا مولانا عبدالحکیم پشاوری ثم زروبوی رحمہ اللہ امیر شریعت سید عطااللہ شاہ بخاری رحمہ اللہ کے دست راست اور فتنہ ارتداد کیلئے تیغ بے نیام تھے۔جنکی انتھک جدوجہد اور حق گوئی سے علاقہ بھر میں مرزائیت نے دم توڑ دیا تھا۔ فانی صاحب رحمہ اللہ اپنی ذات میں ایک انجمن کی حیثیت رکھتے تھے۔آپ خداداد صلاحیتیوں کے _________________________ * فاضل جامہ بنوری ٹان کراچی