ماہنامہ الحق مارچ اپریل مئی 2014ء |
امعہ دا |
|
نقش آغاز حضرت مولانا محمد ابراہیم فانی ؒکی المناک جدائی ایک مشفق استاد ،محسن مربی ، مہربان دوست، منفرداتالیق ، ہماری بزم الحق کے سب سے روشن چراغ، گلشن حقانیہ کی شمع فروزاں ،دیرینہ ساتھی،ہم مزاج ،ہم مذاق،ہم راز،ہمدرد، زندہ دل ، خوش ذوق ، خوش خلق، خوش مزاج ، سخن فہم ، سخن سنج ،مردِ خلیق،مردِ قلندر، مجسمّہ علم و دانش، حکیم فرزانہ ،شاعر دانہ،علم وادب کے ہمالیہ ، عشق و محبت کے بحرِبیکراں،صبر و قناعت کی منفرد مثال ، مادیت کے دور میں زندہ رہتے ہوئے تصور ِ فنا و فنائیت کی زندہ جاوید مثال اور سب سے بڑھ کر ایثار و خلوص کی تصویرجیسی تمام صفات ومناقب کی متصف شخصیت کا اچانک بچھڑ جانا اورہمیشہ کیلئے جدا ہوجانے کے غم کی شدت کا بیان میرے جیسے حساس شکستہ دل انسان کے قلم سے یقینا باہر ہے۔حضرت فانی صاحب کو ہم سے جدا ہوئے تقریباً دو ماہ ہونے کو ہیں لیکن ابھی تک معذورقلم،مائوف دماغ اور منتشر حواس اس تلخ حقیقت کو تسلیم نہیں کررہے اور خود کو دشتِ غم ، کربلائے درد اور صحرائے وحشت میں حزیں و حیراں پارہا ہوںتب ہی تو اِن پر کچھ تعزیتی کلمات لکھنا کوہ گراں لگ رہا ہے۔ ؎ تھی وہ اک شخص کے تصور سے وہ اب رعنائی خیال کہاں استادِ محترم حضرت فانی صاحب کا سانحہ ارتحال دراصل یہ راقم کا اپنا ذاتی صدمہ ہے اور جو خود سراپا درد وَالم کا پیکر ہو و ہ تصویر دَرد اور تعزیتی شذرہ میں کیا رنگ بھرے گا۔ ع ہوبہو کھینچے گا ’’اب تو درد‘‘ کی تصویر کون؟ یوں تو زندگی میں پے درپے حوادثاتِ زمانے کا جام ِتلخ ہرگام پینا پڑا ہے اور قدم قدم پر دشت ِزیست کے کانٹوں سے پائوں زخمی اور دامن ِصبر چھلنی ہوتا رہا ہے۔ زیست کے ستم ہائے بے حساب اور سانحات بے کراں سے اپنا رشتہ بڑا گہرا چلا آرہا ہے لیکن ۲۰۰۴ء میں جب اپنے مٹھی بھر ناتواں وجود کو حضرت والدہ ماجدہؒ کی وفات کے حادثہ نے ریزہ ریزہ کرکے کمزور کردیا تھااور عرصہ دراز تک فکر و خیال کے درودیوار پر غم و اندوہ کے تالے پڑے رہے اور ذہن و قلب پر اس حادثے کا ایک خاص اثرایک دہائی کے بعد بھی قائم ہے۔ پھر اِس کے بعد درجنوں افسوسناک واقعات اور غم و اندوہ کی آندھیوں سے مسلسل سامنا کرنا پڑا ہے لیکن حضرت فانی صاحبؒ کی یکایک جدائی سے اب یوں لگتا ہے کہ اپنے لُٹے پُٹے شکستہ وجود کے گھروندے کو یہ نئی آندھی مکمل طورپر ہوائوں میں بکھیر گئی ہے تبھی تو فگار آلودہ انگلیاں اور سوکھا قلم کچھ لکھنے پر آمادہ نہیں ہورہا۔ اورپھرزخمی دل اور