ماہنامہ الحق مارچ اپریل مئی 2014ء |
امعہ دا |
|
نظم نذر اقبالؒ تھے عالم اسلام پہ ادبار کے حالات یورپ کو سمجھنے لگا بس قبلہء حاجات جب امتِ مرحوم ہوئی دین سے بیزار تقدیر نے دی ملت بیضا کو یہ سوغات دانائے راز صورت اقبال آگیا بتلائے اس نے قوم کو ملی تشخصات اک عہد فیضیاب تری فکر سے ہوا مسلم کو دیا درس خودی درس مساوات تو حافظؒ و رومیؒ کے تصور کا امیں ہے مشرق کے لئے باعث صد فخر و مباہات سنائی و عطار کے مسلک کا راز داں رازیؒ کے غزالیؒ کے ترے سامنے دن رات تیری نگاہ دیدئہ بینائے وطن ہے قسام ازل نے تجھے بخشے ہیں کمالات نظروں میں تری ہیچ ہے یہ دانش افرنگ مغرب کا مفکر ہے فقط پیر خرابات ہاں ناز تجھے فلسفہ دانی پہ بجا ہے تو بے نیاز حکمت و قانون و اشارات فانی گم ان کی ذات میں تسلسل آفاق ہے وجد میں رقصاں تری صہبائے خیالات