ماہنامہ الحق مارچ اپریل مئی 2014ء |
امعہ دا |
|
خراجِ تحسین از حضرت مولانا سمیع الحق صاحب مدظلہ حضرت مولانا محمد ابراہیم فانی ہونہار ذہین مستعد عالم، درس نظامی کے جید مدرس باالخصوص نحووادب میں مقبول استاد، پشتو میں ان کے درسی آمالی کو بڑی مقبولیت حاصل ہوئی، عربی علوم وفنون کے ساتھ اللہ نے پشتو، عربی فارسی میں شاعری کی عمدہ صلاحیت سے نوازا ،جس کے کئی مجموعے شائع ہوئے۔ ہمارے استاذ صدر المدرسین علامہ عبدالحلیم زروبوی ؒ کے فرزند ہیں۔ انکے وفات کے بعد ان ہی کی چھوٹی سی رہائش گاہ (عقب مسجد حقانیہ) میں گذر بسر کر رہے تھے ۔ دنیا کے شور شرابوں سے دور اسی گوشۂ خمولت میں اپنے فکر ونظرکی دنیا میں محو اور قناعت سے مالامال، تدریسی خدمات کا پینتیسواں سال جاری تھا کہ اچانک ذیابیطس کے مرض نے شدت اختیارکرکے گردوں پر حملہ کردیا۔ جس کی وجہ سے دونوں گردوں نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ بستر مرگ پر طویل علالت کے بعد گزشتہ دنوں دار فانی سے رحلت کرگئے۔انا اللہ وانا الیہ راجعون۔ فانی صاحب مرحوم میرے قابل فخر تلامذہ میں ہونے کے ساتھ ساتھ دارالعلوم حقانیہ کے جید ترین مدرس تھے۔ابتداء سے ماہنامہ ’’الحق‘‘ میں میرے رفیق کار رہے ،اکثر وبیشتر مختلف علمی ،ادبی کتابوں پر تبصرہ ،اکابرین کی وفات پر مرثیے اور مشاہیر امت کے سوانحی نقوش پرمختلف نگارشات وقتاً فوقتاً لکھتے رہتے۔ اس کے ساتھ ساتھ مختلف متنوع موضوعات پر ان کے ساتھ علم و ادب کی محفلیں جمتی رہتیں۔ادبی نکات‘ لطائف و ظرائف سے معمور بذل سنجیاںاور حسین یادیں ابھی تک دل و دماغ پر نقش ہیں۔ناچیز کے ساتھ عقیدت و محبت کا سلسلہ تادم ِوفات تک نبھایا۔ وفات سے قبل مجھ ناچیز کو جنازہ پڑھانے کی وصیت کرگئے تھے مگر افسوس کہ میں اسوقت سفر عمرہ پر تھا ‘ مکہ معظمہ میں مجھے اطلاع ملی۔ اُن کی رحلت سے دارالعلوم کی علم و ادب کی دنیا اُجڑ گئی۔لیکن علم و ادب ‘ تصنیف و تالیف اور تعلیم و تدریس کی دنیا میں ان کے کارنامے ہمیشہ سنہرے حروف سے لکھے جائیں گے۔ ان سے تعلق و محبت اوران کی شخصیت کا تقاضا ہے کہ صفحے کہ صفحے ان کے مناقب ،خصوصی صفات ومزایا کے ذکر سے روشن ہوں‘ مگر افسوس کہ ضعف و نقاہت اورگوناگوں مصروفیات کی وجہ سے یہ خواہش پوری ہونے نہیں دیتی اگرچہ پھر بھی ع حق تو یہ ہے کہ حق ادا نہ ہوا… والی بات ہوئی۔ ادارہ ’’الحق‘‘ کے مدیر مولانا حافظ راشد الحق اوران کے رفقائے کار مولانا محمد اسرار مدنی ‘ مولانا محمد اسلام حقانی اور شعبہ کمپیوٹر کے انچارج جناب بابر حنیف صاحب وغیرہ کو اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے جن کی محنت اور تگ و دو نے ’’الحق‘‘ کا یہ خاص نمبر مرحوم کی حسین یادوں کی شکل میں قارئین اوردنیائے علم وادب کے خدمت میں پیش کیا جارہا ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں غریق رحمت کرے اور ان کا یہ علمی سلسلہ ان کے خاندان میں ہمیشہ جاری وساری فرمائے۔ امین