ماہنامہ الحق مارچ اپریل مئی 2014ء |
امعہ دا |
|
مولانا عبداللہ صادق حقانیؔ * حضرت فانی ؒ کی پُرلطف باتیں‘ بذل سنجیاں‘ مزاح یہاں پر حضرت فانی ؒ کے وہ علمی لطائف‘ پر لطف باتیں‘ ادبی نکتے اور واقعات اختصار کے ساتھ نقل کیے جا رہے ہیں جو کہ اُنہوں نے مختلف مجالس اوردرس کے دوران ارشاد فرمائے ہیں۔ لہٰذا اس میں ترتیب ضروری نہیں۔ اہل علم حضرات آسانی سے مقصد حاصل کر سکتے ہیں۔ (۱) سنن نسائی کے افتتاح کے موقع پر فرمایا کہ ہمارے نزدیک روح مع الجسد کبھی کبھی نمودار ہو سکتا ہے۔ ایک دفعہ شاہ عبدالرحیمؒ کے سامنے شیخ سعدیؒ کی روح متشکل ہوئی تھی۔ اسی طرح شاہ عبدالقادر جیلانی ؒ کو لوگوں نے حج کے دوران عرفات کے میدان میں دیکھا۔ ایک مناظرے کے دوران حضرت مولانا قاسم نانوتویؒ متشکل ہوئے تھے۔ (۲) اسلام کے بنیادی ارکان پانچ ہیں: کلمہ‘ نماز‘ روزہ‘ زکوٰۃ‘ حج۔ جہاد پر بحث کرتے ہوئے فرمایا کہ جہاد اگرچہ سب سے آخر میں لائے ہیں لیکن جہاد سب سے مقدم ہے‘ یعنی ان سب کے لیے ڈھال ہے اور یہ واقعہ سنایا۔ مولانا عبدالحکیم سیالکوٹی ؒ محشی بیضاوی بہت بڑے عالم تھے۔ ایک دفعہ عبدالحکیم سیالکوٹی ؒ اکبر بادشاہ کے دربار میں تھے‘ دربار میں شیعہ اور برے عقیدے والے لوگ بھی تھے۔ لوگوں نے سازش بنائی کہ حکیم صاحب کو بدنام کریں۔ بادشاہ سے کہا کہ اُن کے والد کو طلب کیا جائے اور اُن سے تقریر کروائی جائے۔ سیالکوٹی ؒ کے والد نہ تو کوئی عالم تھے اور نہ مقرر بلکہ ایک سیدھے سادے زمیندار تھے۔ بالآخر سیالکوٹی ؒ کے والد کو تقریر کے لیے طلب کیا گیا۔ انہوں نے بیان کیا اور فرمایا کہ اسلام کی چھ بنیادیں ہیں‘ دربار میں موجود تمام لوگ ہنس پڑے۔ عبدالحکیم سیالکوٹی ؒ نے وضاحت کی کہ میرا والد ضعیف ہے‘ آگے مزید تقریر نہیں کر سکتا لہٰذا اس کی تشریح میں کرتا ہوں۔ سیالکوٹی ؒ نے فرمایا کہ میرا والد ٹھیک کہہ رہا ہے‘ ان میں سے ایک جہاد بھی ہے‘ یہ بھی ایک اہم فریضہ ہے۔ تو اس طرح اسلام کی کل چھ بنیادیں ہوئیں۔ دربار میں موجود تمام لوگ یہ وضاحت سن کر ششدر رہ گئے۔ ______________________________ *صدر اسلامک رائٹرز فورم، صوبہ خیبر پختونخوا۔ masadiq155@gmail.com