ہے۔ آپﷺ کا اسم گرامی محمدﷺ بھی تھا اور احمدﷺ بھی تھا۔ اس کے علاوہ اور بھی آپﷺ کے بہت سے نام ہیں۔ جو حدیث اور سیرت کی کتابوں میں مروی ہیں۔
آنحضرت سرور عالم خاتم النبیینﷺ کا اسم گرامی محمدﷺ بھی ہے
اور احمدﷺ بھی اس بارے میں ہم یہاں دوحدیثیں نقل کرتے ہیں
پہلی حدیث… حضرت امام بخاریؒ نے اوّلا تو اپنی کتاب میں ’’ماجاء فی اسماء رسول اﷲﷺ‘‘ کے عنوان سے باب قائم کیا ہے۔ پھر قرآن مجید سے رسول اﷲﷺ کے دونوں نام ثابت کئے ہیں اور آیت ’’ماکان محمد ابا احد من رجالکم (احزاب:۴۰)‘‘ اور دوسری آیت ’’محمد رسول اﷲ والذین معہ اشداء علی الکفار‘‘ اور تیسری آیت ’’مبشراً برسول یأتی من بعدی اسمہ احمد‘‘ نقل کی ہے۔ اس کے بعد حدیث ذیل لکھی ہے۔
’’عن جبیر بن مطعمؓ قالﷺ یقول ان لی اسماء انا محمد وانا احمد وانا الماحی الذی یمحواﷲ بی الکفر وانا الحاشر الذی یحشر الناس علی قدمی وانا العاقب (صحیح بخاری ج۲ ص۷۶۷، باب یأتی من بعدی اسمہ احمد)‘‘ {حضرت جبیر بن مطعمؓ فرماتے ہیں کہ رسول اﷲﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میرے بہت سے نام ہیں۔ میںمحمدؐ ہوں میں احمدؐ ہوں اور میں ماحی (مٹانے والا) ہوں۔ اﷲتعالیٰ میرے ذریعہ کفر کو مٹائے گا اور میں حاشر (جمع کرنے والا) ہوں۔ میرے قدموں پر قیامت کے دن لوگ جمع کئے جائیں گے اور میں عاقب (سب سے پیچھے آنے والا) ہوں۔}
صحیح مسلم میں بھی یہ حدیث مروی ہے۔ وہاں عاقب کے معنی یہ بتائے ہیں کہ: ’’الذی لیس بعدہ نبی (صحیح مسلم ج۲ ص۲۶۱، باب اسمائہﷺ)‘‘ یعنی عاقب وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی نہیں اور (سنن ترمذی ج۲ ص۱۱۱، باب ماجاء فی اسماء النبیؐ) میں بھی یہ حدیث ہے۔ اس کے اخیر میں یہ الفاظ ہیں۔ ’’وانا العاقب الذی لیس بعدہ نبی (قال الترمذی حسن صحیح)‘‘
دوسری حدیث: ’’عن ابی موسیٰ الاشعریؓ عنہ قال کان رسول اﷲﷺ یسمی لنا نفسہ اسماء فقال أنا محمد واحمد والمقفی والحاشر ونبی