ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
اللہ کئے جایئے اور اگر اس میں تکلیف ہو تو صرف دل سے کئے جایئے ۔ کہا دعا کیجئے مجھے سخت تکلیف ہے فرمایا حق تعالی شفادیں گھبرانا نہ چاہئے کفارہ گناہ ہو رہا ہے یہ سب حالتیں ختم ہو جائیں گی اس وقت تکلیف ہے مگر ان کی قدر اجر ملتے وقت آئے گی ۔ مسلمان کا کوئی حال برا نہیں ۔ نعمت میں رہے تو شکر کا ثواب ملتا ہے اور تکلیف میں رہے تو صبر کا غرض مسلمان کی ہر حالت اچھی ہے ۔ ہرگز غم نہ کیجئے ۔ عرض کیا میرے واسطے حسن خاتمہ کی دعا کیجئے ۔ فرمایا ضرور دعا کروں گا ۔ احقر نے عرض کیا میرا خیال ان کی حالت دیکھ کر عرصہ سے ہے کہ مرض نہیں ہے آسیب کی خلش ہو یا سحر ، سحر کے واسطے پانی پڑھ کر دیا ۔ اور فرمایا 40 دن تک اس کو پیئں اس میں اور پانی ملاکر بڑھاتے رہیں ۔ اور تعویذ لکھ کردیا بعد تھوڑی دیر کے فرمایا اب مجھے اجازت ہو اور باہر تشریف لائے دیکھا تو باہر بیس پچیس آدمی موجود ہیں ان سے مل کر جائے قیام پر واپس تشریف لائے ۔ ضرورت سے زیادہ چیز نہ رکھنا ایک صاحب نے ایک جوڑہ سلیپر سرخ رنگ نہایت مضبوط اور ایک جوڑہ سلیم شاہی سچے کام کا بہت بڑھیا پیش کیا فرمایا کہ کامدار تو میری عمر کے مناسب نہیں ہے اور سلیپر پہننے کی عادت نہیں ۔ کبھی پہنا نہی مگر انہوں نے اصرار کیا تب حضرت نے سلیپر لے لیا کہ وضو کرکے اس کو پہن لیا کروں گا ۔ اور دوسرے جوڑے کو واپس کر دیا اور فرمایا میرے پاس آج کل کئی جوڑے ہیں ۔ ضرورت سے زیادہ رکھنا خلاف عادت ہے ۔ اور فرمایا اس سلیپر کو اس تھیلی میں رکھ لو جس میں ہوا خوری کا جوڑہ ہے ۔ کھانے کا ادب احقر نے عرض کیا پھر اس تھیلی کو زنبیل میں رکھ لوں ( ٹوکری ) فرمایا اس میں کھانے پینے کی چیز بھی رہتی ہے دل نہیں چاہتا کہ اس میں جوتیاں رکھی جائیں گویہ جوڑہ پاک ہے ۔ مگر پھر بھی پہننے کی چیز کھانے کے ساتھ رکھ لینا ایسا ہے جیسے کسی سے کہیں نیا جوتا اپنے باپ کے سر پر رکھ دے تو ہرگز ہمت نہ ہو گی ۔ حالانکہ وہ پاک ہے کھانے کا ادب بھی ایک چیز ہے ۔ جواز اور بات ہے ۔ نفاست اور نظافت مگر نفاست اور نظافت بھی اچھی چیز ہے میں ایک دفعہ ایک طبیب کے یہاں بیٹھا تھا ۔ ایک