ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
پرواہ نہیں نہ سجدہ ٹھیک نہ رکوع نہ دو سجدوں میں فصل ۔ بعض لوگ سجدہ میں سے اتنا سر نہیں اٹھاتے جو فاصل بین السجدتین ہو جائے کتابوں میں لکھا ہے کہ ایسے دونوں سجدے ایک ہی سجدہ کے حکم میں ہیں تو اس صورت میں ایک سجدہ ہوا ۔ جب دوسرا سجدہ ہی نہیں ہوا تو نماز کیسی ایک سجدہ کرلینے کے بعد چاہئے کہ سیدھا بیٹھ جائے اور سب اعضاء ٹھہر جائیں تب دوسرا سجدہ کرے اگر اتنا وقفہ بھی نہ ہوتو اتنا ضرور ہے کہ اتنا سر اٹھایا جائے کہ اقرب الی القعوع ہو جائے ۔ گو ایسی نماز مکروہ ہوگی ۔ اور ایک نئی ہوئی ہے نماز میں کہ بہت سے لوگوں نے عادت کر لی ہے کہ قومہ بالکل ہی ندارد کر دیتے ہیں قومہ کہتے ہیں رکوع کے بعد سیدھا کھڑا ہونے کو یہ نماز میں واجب ہے ، بلا اس کے نماز نہیں ہوتی اور یہ مسئلہ سب نماز پڑھنے والوں کو معلوم ہے ۔ گو بعض کو اس کا وجوب نہ معلوم ہو تب بھی یہ تو ضرور معلوم ہے کہ رکوع کے بعد سمع اللہ لمن حمدہ ربنا لک الحمد ۔ کہا جاتا ہے معلوم نہیں جن لوگوں نے قومہ کو اڑا دیا ہے یہ دونوں لفظ وہ کس وقت کہتے ہوں گے شاید رکوع میں کہتے ہوں ۔ مگر رکوع بھی ان کا لمبا نہیں دیکھا جاتا ۔ بس سوائے اس کے کیا کہا جائے کہ نماز کا ایک جزو اڑا ہی دیا یہ تو خدا کی بتلائی ہوئی نماز میں ترمیم ہے جب نماز پڑھتے ہی ہوتو اس سے کیا فائدہ کہ پڑھی پڑھائی ہوئی کو غارت کرو ۔اگر اعلی درجہ کی نہیں ہو سکتی تو ادنی درجہ کی تو ہو جائے اس کے اجزاء ضروریہ تو ضرور جب ہیں ۔ جس سے کسی درجہ میں تو کہا جا سکے کہ نماز ہے ۔ نماز ہے ۔ نماز کی صورت تو درست ہو جائے حقیقت نہ سہی ۔ مگر ہم نے تو صورت کی بھی یہ گت بنائی ہے ۔ روح تو الگ رہی ۔ ہماری اس نماز کی مثال تو وہ بھی صحیح نہیں رہی جو ابھی میں نے بیان کہ تھی کہ پنساری کے یہاں جائیں اور بادام مانگیں اور وہ نر ے چھلکیے مغز سے خالی دیدے یا کوئی آدمی منگا ئے اور ایک اپاہج بیمار کو اس کے سامنے پیش کردیں اب یہ مثالیں بھی ہماری نماز کی نہ رہیں ۔ ہماری نماز کی مثال بلکہ ہماری اس نماز کی مثال اب تو یہ ہو گئی کہ کسی سے بادام مانگیں اور وہ بادام کے کوئلے ہاتھ میں رکھدے یا آدمی مانگا جا ئے اور وہ مر گھٹ میں سے ایک مردہ لا کر پیش کردے ۔ صاحبو! یہ کیا بے ہودگی ہے کیا ایسی نماز سے ہماا پیچھا چھوٹ جائے گا ۔ ذرا ہم کو تو خیال چاہئے یہ کیسا غضب ہے کہ اپنی فرمائش پر تو نام کی چیز ملنے سے بھی ناراض اور خدا تعالی کی فرمائش پر نام کی چیز بھی مہیا نہیں کی جاتی ۔حالانکہ حق تو