ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
دار امراء بلکہ بازاری لوگوں کی رجوعات ہو یاد رکھنا چاہئے ۔ کہ قاعدہ ہے الجنس یمیل الی الجنس جن کی طرف بازاری لوگوں اور عوام کی رجوعات ہو ضرور ان میں کوئی مجانست ہے ۔ یعنی وہ خود بھی بازاری اور عوام میں سے ہیں خواص میں سے نہیں ہیں ۔ ہمارے بزرگوں کی طرف صلحاء اور علماء اور خواص ہی کیی رجوعات زیادہ رہی ہے ۔ حضرت حاجی صاحب کی تواضع حضرت حاجی صاحب سے بڑے بڑے کملا کو فیض ہوا ۔ مگر اللہ رے تواضع کہ اس پر بھی اپنی طرف کبھی نظر بھلائی کے ساتھ نہیں پڑتی تھی ۔ بلکہ یو ں فرمایا کرتے تھے کہ اللہ تعالی کی ستاری ہے کہ اہل نظر اہل کشف سے بھی ہمارے عیوب کو مخفی رکھا ہے ۔ مولانا گنگوہی کی تواضع مولانا گنگوہی سے پوچھا آپ تسخیر جانتے ہیں ۔ فرمایا ہاں جب ہی تو مولوی عبد الرحیم صاحب جیسے لوگ میرے یہاں ہیں دیکھئے کیا تواضع کہ اپنے خادمو ں کی نسبت ایسا کہتے ہیں ۔ حضرت والا کی تواضع فرمایا حضرت والا نے مجھے واللہ کبھی وسوسہ بھی نہیں آتا کہ مجھے کچھ آتا ہے ۔ اور کوئی فن بھی آتا ہے ۔ میں طالب علموں کو بھی اپنے سامنے زہادہ سمجھتا ہوں ۔ وعظ کہنے بیٹھتا ہوں تو یہ خیال رہتا ہے کہ کوئی بات غلط نہ بیان ہوجائے ۔ اللہ جانتا ہے کہ محض بلا تصنع کہتا ہوں ۔ ہاں اللہ تعالی سے دعا ہے کہ خدمت دین کی مجھ سے ہو سکے اس کی توفیق دے ۔ اور اسی میں عمر ختم ہو جائے ۔ مولانا عبد الرحیم صاحب بڑ صاحب کشف ہیں فرمایا میں چاہتا ہوں کہ بناپڑ جائے ہر کامل کی پھر تکمیل کرنے والے کرتے رہیں گے ۔ فرمایا مولانا عبد الرحیم صاحب بڑے نورانی قلب شخص ہیں میں ان کے پاس بیٹھنے سے بہت ڈرتا ہوں کہ میرے عیوب نہ منکشف ہو جائیں ۔ حضرت والا کی مجددیت فرمایا چاند شاہ صاحب مرید ہیں ابو الحسن صاحب نصیر آبا دی کے جو مرید تھے مولانا مراد اللہ