ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
تھے ۔ لوگوں نے عرض کیا حضور اس طرف کے لوگوں کی سیری نہیں ہوئی ۔ فرمایا میں بلا تصنع عرض کرتا ہوں کہ مجھے بھی اس نواح کے لوگوں کی محبت اسی قسم کی ہے جیسے اپنے نواح کے لوگوں کی ۔ کیونکہ یہ لوگ خوش عقیدہ ہیں اور متبع سنت ہیں ۔ بڑی بات یہ ہے کہ مخلص ہیں تمام دیہات کے لوگوں نے اصرار کیا ایک ایک دن کو ہمارے یہاں چلئے ۔ فرمایا اس وقت تو بالکل ہی گنجائش نہیں الہ آباد پہنچنا ضروری ہے ۔ اب سوائے اس کے کچھ نہیں ہو سکتا کہ الہ آباد سے پھر لوٹ آؤں مگر اس کے لئے دو شرطیں ہیں ایک یہ کہ سب لوگ مل کر ایک شخص کو وکیل کردیں اور وہ ایسا ہو کہ سب جگہ مجھے لے جا سکے ۔ وہ شخص الہ آباد میرے ساتھ چلے وہاں سے لوٹ کر ہر جگہ میرے ساتھ رہے دوسری یہ کہ جو لوگ الہ آباد میں ائے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے مجھ کو جانا ہے ان سے مشورہ کرکے گنجائش نکالوں گا ۔ اور اگر کوئی مانع ہوا ۔ اور ان کا مشورہ لوٹنے کا نہ ہو سکا تو مجبوری رہے گی اس وقت کوئی یہ نہ کہے کہ وعدہ خلاف کیا میں وعدہ نہیں کرتا ہوں وعدہ الہ آباد پہنچ کر ہوگا ۔ سلف اصلاح اخلاق بہت کرتے تھے ذکر ہوا کہ پہلے بزرگوں نے بڑی بڑی ریاضتیں کی ہیں ۔ فرمایا پہلے مشائخ کو اصلاح اخلاق کی طرف بہت توجہ تھی اور اس کے لئے بڑی بڑی ریاضت شاقہ کرتے تھے کسی نے مدتوں حمام جھونکا ہے اور کسی نے مدتیں جنگل میں گذاری ہیں وعلی ہذا ذکر شغل کی طرف اس وقت زیادہ توجہ نہ تھی ہمتیں بہت سخت سے سخت محنتیں گوارا کر لیتے تھے ۔ اور ذکر شغل کی یہ حالت تھی کہ بارہ تسبیح کو بہت بڑا سمجتے تھے جو آجکل ابتدائی تعلیم ہے ۔ مجتہدین فن نے تصوف کو سہل کر دیا ہے بات یہ ہے کہ اب نہ وہ قوی ہیں نہ وہ ہمتیں ہیں ۔ اس ضعف کو دیکھ کر مجتہدین فن نے سہولتیں کر دی ہیں ۔ اور مجتہدین نے کیا کردی ہیں ۔ حق تعالی نے ان کے قلوب میں القاء فرمایا ہے ۔ پہلے لوگوں کی تو جاچ کے بھی آجکل کے لوگ متحمل نہیں ہو سکتے ۔ بے انتظام آدمی کو بیعت نہ کرنا مولانا محمد یعقوب صاحب ایک بزرگ کی اہل حکایت بیان فرماتے ہیں کہ جب کوئی طالب ان کے یہاں آتا تو اس کو مہمان کرتے اور کھانا ایک خوراک سے ذرا زائد بھیجتے جو کھانا بچ جاتا ۔ اس کو