ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
ثابت ہو جائے گا ۔ پھر قسمت کو روئیو لوگ ادھر ادھر کے مسائل کو قرآن شریف سے ثابت ہونے کو فخر سمجھتے ہیں ۔ قرآن کا فخر یہ ہے کہ غیر دین اس میں نہ ہو قرآن کا فخر یہ ہے کہ اس میں غیر دین نہیں ہے جیسا کہ طب اکبر کے لئے فخر ہو سکتا ہے ۔ تو یہ ہی کہ اس میں جوتیاں گانٹھنے کا بیان نہیں ہے نہ یہ کہ اس میں کہیں جاتیاں گانٹھنے کی ترکیبیں بھی درج ہیں اگر کوئی طب اکبر میں یہ صنعت بھی شامل کر دے تو واللہ کوئی اس کو ہاتھ بھی نہ لگائے ۔ میں نے بکثرت وعظو میں اس مضمون کو بیان کیا ہے ۔ لوگ ان کو خشک مضامین کہتے ہیں ۔ اور تر مضامین وہ ہیں جن میں ڈوب مرنا پڑیگا آجکل کے حامیان اسلام حامیان اسلام نہیں ہیں ماحیان اسلام ہیں ان کی یہ حالت ہے یکے بر سر شاخ دین مے برید خداوند بستاں نگہ کردو دید بگفتا گریں مرد بد میکند نہ بامن کہ با نفس خود میکند فروعی مسائل اسلام تو عقل سے ثابت کرتے ہیں اور اس کی خبر نہیں کہ اس طرح جڑ اسلام کی کٹتی جاتی ہے ۔ اس مر ض میں ہمارے بھائی بند بھی یعنی مولوی لوگ بھی مبتلا ہیں اور اس کی وجہ صرف حب شہرت اور بعض میں حب مال اور اپنی ضرورتوں کو اہل دنیا کے پاس لیجانا ہے ان کے عطایا لینے کے بعد ان سے دینا پڑتا ہے اور ان کی حسب خواہش دین کو سائنس کے ساتھ مطابق کرنا پڑتا ورنہ ان کی نظروں میں وقعت نہ ہو اور عطایا میں کم ہو جائے ۔ یہ ہے وہ چیز جس نے ناس کر رکھا ہے ۔ ہر ایک عطیہ لینا ٹھیک نہیں لوگ ہر نذرانہ ا ورعطیہ کیلئے لینے کوجائز سمجھتے ہیں ۔ حالانکہ بڑی احتیاط کی ضرورت ہے ۔ ذرا سی غلطی سے دین فروشی لازم آتی ہے ۔ قصہ فتحپور مجھے چند آدمیوں نے نذر دی میں نے کہا تم کون ہو میں نے پہچانا نہیں ۔ انہوں نے اپنا حسب نسب بیان کیا ۔ مگر مجھے تب بھی یاد نہ آیا کہ ان سے پہلے کب کی شناسائی ہے ۔ میں نے نذرلینے سے اب بھی انکار کیا اور کہہ دیا کہ میرا اصول ہے کہ میں بلا شناسا ئی نہیں لیتا اور یہ کیا شناسائی ہے کہ باوجود