ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
ضروری ہو اس میں تو خوف ضلال عوام کا نہ چاہئے ۔ اور جہاں کوئی ضرورت نہ ہو وہاں صرف مجلس آرائی کیلئے بیان کرنے میں احتیاط کی ضرورت ہے اورمناسب ہے کہ جہاں ضرورت سے بیان کیا جائے وہاں رفع اغلاط بھی کر دیا جائے ۔ مختلف مذاق کے لوگوں کو جمع نہیں کرنا چاہئے ما بین بستی گورکھپور ایک سب انسپکٹر صاحب ریل میں آکر بیٹھے اور حضرت والا کی وضع قطع اور گفتگو سے عالم سمجھ کر اصرار کیا کہ ہمارے یہاں ایک جلسہ ہونے والا ہے دور ، دور کے میلاد خواں آئیں گے آپ بھی ایک دن کے لئے اتر لیں اور وعظ فرما دیں ۔ فرمایا میں نے یہ سفر بمشورہ اطباء استراحت کے لئے کیا ہے اور وعظ اس کے خلاف ہے اور جب تک نشاط نہ ہو مضامین کی آمد نہیں ہوتی ۔ اور آورد کی عادت نہیں ۔ جب وہ اتر گئے تو فرمایا نہ معلوم لوگوں کو یہ کیا شوق ہے کہ مختلف مذاق کے لوگوں کو جمع کرتے ہیں ۔ احادیث صلوتین کی تاویل وتحقیق پوچھا گیا ۔ جمع بین ( احیاالسنن میں اس مقام کو دیکھ لیا جائے ) الصلوتین کی احادیث کے متعلق تحقیق کیا ہے فرمایا اول تو اکثر ان روایات کی صحت ہی میں کلام ہے اور بر تقدیر صحت عمدہ تاویل یہ ہے کہ منسوخ ہیں ۔ یہ بھی جب ان میں کوئی لفظ متحمل التاویل نہ ہو ورنہ جمع صوری کی تاویل بہت ظاہر ہے ۔ اور غالبا کسی روایت میں بھی ایسا لفظ نہیں جس کو جمع صوری پر محمول نہ کر سکیں ۔ فرمایا میرے نزدیک نماز چونکہ مہتم بالشان چیز ہے اس واسطے احتیاط کی ضرورت ہے وقت میں بھی اور نواقص میں بھی کیونکہ اگر واقع میں بھی غلطی ہوئی تو ترک صلوۃ کا حکم ہوگا ۔ اسی واسطے کہا کرتا ہوں کہ اگرچہ حنفیہ کے یہاں بھی عصر میں ایک مثل اور دو مثل دونوں کی روایتیں ہیں مگر چاہئے کہ ظہر ایک مثل سے پہلے پڑھ لی جایا کرے اور عصر دو مثل کے بعد بڑی احتیاط کی ضرورت ہے ۔ 18 صفر 1335ھ بروز جمعہ شب جمعہ مغرب کی نماز گورکھپور کے قریب ریل میں پڑھی ۔ ایک آدمی داہنے حضرت کے اور دو بائیں تھے ۔ ایک جگہ جھٹکا لگا تو اسباب رکھنے کی بینچ کو حضرت والا نے پکڑ لیا اور کچھ دیر تک پکڑے