ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
وہ شخص جس کو ذراسی بھی عقل ہے سمجھ سکتا ہے کہ کسی اور مصلحت پر اس کی بنا تھی ۔ ان مصلحتوں کا بیان کرنا مقصود نہیں صرف یہ بتلانا مقصود ہے کہ ایسے شخص کو شہوت پرست کہنا دین تو برباد کرنا ہے ہی عقل کے پیچھے بھی لٹھ لے کر پھرنا ہے ۔ غرض حضور ﷺ میں ہر طرح کی قوت تھی ۔ اور یہ آپ کا ذاتی کمال تو تھا ہی ۔ خاندان سے بھی میراث میں پایاتھا ۔ بنی ہاشم سب قوی تھے ۔ حضرت عباس انہیں میں سے تھے ۔ حضرت ابو ذر کے پٹنے کے وقت وہ آگئے انہوں نے سب کو ہٹایا اس طرح کہ خود ان پر الٹے پڑ گئے ۔ ان میں اسلام سے پہلے بھی یہ رحم تھا یہ عالی خاندان کی دلیل ہے ۔ خاندانی اور غیر خاندانی میں فرق ہوتا ہے خاندانی او ر غیر خاندانی میں بڑا فرق ہوتا ہے حضور ﷺ کو خدا وند تعالی نے ایسے خاندان میں نہیں پیدا کیا تا کہ کسی بڑے سے بڑے کو حضور ﷺ کا اقتداء کرنے میں ورنہ جو اسی واسطے حق تعالی نے سب انبیاء کو خاندانی بنایا ہے اگر چہ خدا ئے تعالی کے یہاں نسب کا چندان اعتبار نہیں بلکہ کسب کا اعتبار ہے ۔۔۔۔۔ مگر لوگوں کے مذاق کا اعتبار کیا تاکہ کسی کو بھی اتباع سے جائز نہ ہو ۔ غرض حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے ان کو اپنی جان پر کھیل کر بچا لیا یہ خون سے ایسے رنگین ہو گئے تھے جیسے بت قربانی کے خون سے رنگے جاتے تھے اب یہاں کوئی سننے کہہ سکتا ہے کہ آج کی ما ر سے ان کا سب نشہ اتر گیا ہوگا اور آئیندہ ان کو ہمت نہ رہی ہوگی ۔ کسی کے سامنے اظہار ایمان کریں مگر شعر انسازد عشق را کنج سلامت خوشامد سوایئے کوئے ملامت اگلے دن پھر اسی مجمع میں پہنچے ۔ اور پھر اسی اعلان کے ساتھ کہا اشهد ان لا اله الا الله آج اس سے بھی زیادہ غیظ کے ساتھ کفار لپٹ پڑے اور ، اور بھی زیادہ مارا خدا کی قدرت کہ پھر حضرت عباس آ گئے پھر انہوں نے اسی طرح ان کو بمشکل بچایا ۔ اس کو کہتے ہیں محبت ، اور یہ ہے اسلام ہمارا کیا منہ ہے کہ ہم بھی اللہ اور رسول کی محبت کا نام لیں ۔ پھر یہ اپنے گاؤں چلے گئے یہاں کو ئی یہ شبہ کر سکتا ہے کہ دین تو مشکل اس وقت تھا جیسا کہ ان شواہد سے معلوم ہوا ۔ پھر یہ بات کیسے صحیح ہوئی کہ آجکل دین کی گرانی ہے دین کی گرانی تو اس وقت تھی ۔ اس کے جواب کے لئے ذراسی سائنس دانی کی ضرورت ہے وہ یہ کہ سائنس کا اصول ہے کہ جب کسی کا محبوب