ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
یہ تھا کہ حق تعالی کی فرمائش پر وہ چیز پیش کی جاتی جو کام کی بلکہ اعلی سے اعلی ہوتی اگر یہ بھی نہ ہوتو علی سبیل التنزل کہا جاتا ہے ۔ کیا ایسی چیز تو ہوتی جو اپنی فرمائش پر پیش کی جا سکے کام کی چیز تو وہ ہوتی ہے ۔ جس میں روح ہو نماز کی ۔ روح کیا چیز ہے اس کا بیان آیت میں اس طرح ہے اقم الصلوۃ لذکری ۔ یعنی نماز کو درست کر ومیری یاد کے واسطے خدا تعالی کا تصور قلب میں جمانا اور اس کو یاد رکھنا نماز کی روح ہے اس سے تو ہم کوسوں دور ہیں کام کی نماز تو یہی تھی ۔ جس میں حق تعالی کی طرف دھیان ہوتا یہ اگر میسر نہیں تو کاش نام ہی کی نماز ہوتی کہ رحمت خدا کیا عجب ہے ۔ اسی وقت قبول کر لیتی ۔ مگر جب کہ اس کے اجزاء ضروریہ ہی ندارد ہیں تو اس پر تو نماز کا نام بھی نہیں لگ سکتا ۔ صاحبو ! عمل کی صورت تو درست کر لو ۔ کنھی صورت کی بھی قدر ہو جاتی ہے بڑوں کے یہاں کبھی محض صفورت بھی مقبول ہو جاتی ہے ۔ بلکہ بعض اوقات حقیقت سے زیادہ صورت کی قدر کی جاتی ہے ۔ جیسے مٹی کے خربوزے ککڑی بنا کر رئیسوں کے ہاں لے جاتے ہیں تو اس پر انعام ملتا ہے ۔ لیکن شرط یہ کہ نقل تو ہو انعام اسی بات کا ملتا ہے کہ اس نے ہو بہو نقل اتاردی ۔ یہاں تو نقل بھی نہیں نماز کی صرف شکل بھی اگر بنالی جائے تو امید ہے کہ اس زمانہ میں قبول ہو جائے ۔ اس کا ثبوت حدیث میں ہے کہ فرمایا حضور ﷺ نے صحابہ سے کہ تمھارا وہ زمانہ ہے کہ اگر کوئی دسواں حصہ مامور بہ میں کمی کرے تو ہلاک ہو جائے ۔ قبول نہیں اور ایک وہ زمانہ آئے گا کہ اگر کوئی دسواں حصہ عمل کا بھی کرے گا ۔ یعنی کیفیات تو نجات پا جائے گا تو ہم لوگون کے واسطے تو بہت ہی آسان ہے ۔ مگر شاباش ہماری غفلت کو کہ ہم سے آسان کام بھی نہیں ہو سکتا ہم کو تو اس انعام کی بہت قدر کرنی چاہئے ۔ اس حدیث سے بھی چلتا ہے کہ وہ زمانہ ہو ہو گا کہ اس میں اعمال کے حقوق کی رعایت میں کمی ہو جائے گی اور یہی راز ہے معلمولی عمل کے کافی ہو جانیکا ۔ کیونکہ جب کسی شے کی کمی ہو جاتی ہے تو تھوڑی چیز بھی غنیمت سمجھی جاتی ہے ہم لوگ تو اس قدر آسامنی میں ہیں کہ ذرا سی توجہ سے اور ہاتھ پیر ہلانے سے بڑے بڑوں کے برابر حصہ پا سکتے ہیں ہمارے واسطے مشقت تو رہی نہ نہیں صحابہ نے ایسی مشقتیں اٹھائی ہیں کہ ہمارا کیا حو صلہ ہے مگر اللہ اکبر ان کا استقلال کہ جب جس نے عمل کیا تو عزیمت کے اوپر کیا رخصت پر بھی عمل نہ کیا بدون کسی عذر یا مصلحت کے ۔