ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
دوسرے بھائی بھی غیر مقلد ہیں ۔ مگر وہ نرم ہیں وہ کہنے لگے ہمارا یہی دعوی غلط ہے کہ ہم غیر مقلد ہیں ہم تو نہ عالم ہیں نہ محدث جب تک حضرت گنگوہی ؒ زندہ تھے ان سے پوچھتے تھے اب آپ سے پوچھتے ہیں ۔ حکایت : اور فرمایا ہم ایک دفعہ گڑھی گئے ( یہ ایک قصبہ ہے ضلع مظفر نگر میں )وہاں کے رئیس نے کسی تقریب میں مجمع کیاتھا ۔ اور یہ دونوں بھائی بھی آئے ہوئے تھے ۔ وہاں انہوں نے آمین پکار کر نہیں کہی مجھے اس کی قدر ہوئی ۔ حکایت آمین بالجہر مولانا شیخ محمد کے زمانہ میں ایک دفعہ کیڑی کےایک آدمی جمعہ میں آئے ہوئے تھے ۔انہوں نے مولانا کےپیچھے آمین کہی تمام جماعت بھر میں کھلبلی پڑ گئی کسی نے کہا نکال دو ۔ کسی نے کہا مارو ۔مولانا نے سب لوگوں کو ساکت کیا ۔ اور کہا کوئی ایسی بات نہیں ہوئی جو اس قدر غل مچاتے ہو ۔ پھر ان صاحب کو بلاکر پوچھا جنہوں نے آمین بالجہر کہی تھی کہ جن لوگوں نے آمین زور سے نہیں کہی ۔ ان کی نماز تمہارے نزدیک ہوئی یانہیں ۔ جواب دیا نماز تو ہوگئی فرمایا ۔ پھر کیوں اتنے مجمع کو پریشان کیا ۔ تمہارے نزدیک جب آمین بالجہر نہ کہنے سے بھی نماز صحیح ہے تو مجمع کو پریشان کرنا کیاضرورت تھا ۔ فرمایا حضرت والا نے ہم لوگوں کا بھی یہی مسلک ہے ۔ ہم آمین بالجہر کے ایسے خلاف نہیں کہ اس کے واسطے فوجداریاں کی جائیں ۔ قنوج کاقصہ قنوج کی جامع مسجد میں ایک دفعہ میرے وعظ کی خبر سن کر غیر مقلدین مجمع میں شریک ہوئے اور آمین بھی زور سے کہی ۔ جب کسی نے کچھ نہ کہا تو دوسری رکعت میں تھوڑوں نے کہی ۔ دیکھئے نرمی کا یہ اثر ہوتا ہے ۔بعد نماز میں نے وعظ کہا اور بدعات رسوم کا بیان کیا ۔ غیر مقلدین نے کہا آج معلوم ہوا کہ ہم بھی بدعات میں مبتلاء ہیں آیت یہ تھی ۔ قُلْ لِاَزْوَ اجِكَ ان كنتن تردن الحيوةالدنيا وزينتهافتعالين امتعكن واسرحكن سراحا جميلا جس میں میں نے بیان کیا کہ قرآن شریف کے الفاظ تو بتلاتے ہیں کہ بیبیوں سے کہدینا چاہئے کہ اگر تم دین کی پابندی نہ کرو گی تو تم کو طلاق دیدیں گے ۔چند غیر مقلد گھر گئے اور بیبیوں سے کہا کہ آج