ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
کان پور ہوئی بتاریخ یکم ربیع الاول 1335 ھ شب پنج شنبہ وہ بھی حسب ایماء حضرت والا کے " ادب العشیر " کے ساتھ ملحق کی جاتی ہے ۔ عدل بین النساء مشکل ہے وہ یہ کہ عدل بین النساء کا ذکر ہوا خواجہ صاحب نے کہا عدل کیا مشکل ہے کیونکہ فعل اعضا ہے دونوں کو ہر بات میں برابر رکھا کسی بات ایک ترجیح نہ دی ی مشکل کیا ہے ۔ فرمایا یہ عنوان تو بہت مختصر ہے آپ نے تو وہ مثال کردی ۔ ایک شاعر کا قصہ کہ کسی نے ایک شعر لکھا تا جس کا کہ ایک مصرعہ بہت چھوٹا تھا ۔ اور ایک بہت بڑا تھا ۔ کسی شاعر نے اعتراض کیا کہ میاں مصرعے برابر نہیں ۔ فرمایا ضرور شعر ی میں ایسا ہوتا ہی ہے ۔ مولانا جامی کے کلام میں بھی موجود ہے ۔ الہی غنچہ بکشا ( اس کو ٹھیرا ٹھیرا کر پڑھا ) گلے از روضئہ جاوید بنما " اس کو جلدی ادا کر دیا اور اس طرح ثابت کردیا کہ مصرعے چھوٹے بڑے ہیں ۔ ایسے ہی آپ نے مختصر عنوان لے لیا ۔ اور جلدی سے کہہ کر ثابت کردیا کہ عدل کچھ پڑا کام نہیں ہے ذرا سی بات ہے فعل اعضا ہی تو ہے ۔ اول تو خود فعل اعضاء بھی کہنے ہی میں ذرا سا ہے مگر کرنے میں ذرا سا نہیں ہے ۔ کیونکہ یہاں ایک بلی کی میاؤں بھی ہے کہ اس عدل کی مانع ہو جاتی ہیں ۔ چوہوں کا قصہ آپ نے اس کا قصہ سنا ہو گا ۔ کہ چوہوں نے بلی کو زیر کرنے کی تجویز یں سوچیں ۔ کسی نے کہا کہ میں کان پکڑوں گا ۔ اور کسی نے کہا میں گلا دباؤں گا اور کسی نے کہا میں دم کاٹ لوں گا ۔ ایک پرانا تجربہ کار چوہا بولا کہ ایک چیز اور رہ گئی وہ کون پکڑیگا ۔ جس وقت وہ میاؤں کریگی ۔ اس کو کون پکڑے گا ۔ عدل میں دقتیں تو حضرت ایک میاؤں بھی ہے کہ اس کے سامنے آپ کا مختصر عنوان کام نہیں دیتا وہ یہ ہے کہ