ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
ہیں ۔ جن کو اس کی زبان بھی شامل نہیں اور اس خرافات کو حمایت دین کہا جاتا ہے ۔ کسی نے قرآن سے دانہ کا نر مادہ ہونا ثابت کیا ہے ایک صاحب نے قرآن شریف سے یہ ثابت کرنا چاہا کہ دانہ میں نصف مادہ اور نصف نر ہوتا ہے یہ بھی سائنس جدید کی تحقیق ہے اس کے لئے ان کو یہ آیت مل گئی سبحان الذي خلق الازواج كلها مما تنبت الارض ومن انفسهم ومما لا يعلمون معلوم ہوا کہ مماتنبت الارض میں بھی ازواج یعنی میاں بی بی ہیں جو جس کی سمجھ میں آتا ہے وہ کہتا ہے نہ معلوم یہ لوگ واذا النفوس زوجت کے کیا معنی کہیں گے تزویج تفصیل ہے زوج سے اس کے معنی ان کی تقریر کے موافق میاں بی بی بنانے کے ہوئے ۔ تو یہ معنی ہوئے کہ قیامت کے دن لوگوں کے نکاح کرائے جائیں گے ۔ سائنس کو دین کے مطابق کرنا چاہئے نہ بالعکس قرآن شریف کو کیا کھیل بنایا ہے لوگوں نے ، نہ معلوم عقلیں کیسی مسخ ہوئی ہیں ۔ یہ طرف داری دین کی ہے یا سائنس کی ۔ موٹی سی بات ہے کہ دین کی طرف داری تو جب ہوتی کہ دین کو تسلیم کر کے سائنس کو اس کے مطابق کرتے یہ طرفداری دین کی کیسی ہوئی کہ سائنس کو تسلیم کرکے دین کو اس کے مطابق کرنا چاہتے ہیں ۔ یہی فرق ہے علماء اہل حق اور آجکل کے لوگوں کی روش میں علماء اسلام نے بھی احکام شریعت میں عقلی مصالح دریافت کی ہیں ۔ اور اس مبحث پر کتابیں لکھی ہیں جن سے یہ لوگ بھی استدلال کرتے ہیں کہ علماء حال کا جمود اور تعصب ہے کہ ہم پر اعتراض کرتے ہیں جب ہم عقل اور نقل کو مطابق کرکے دکھاتے ہیں ۔ حالانکہ ان کے علماء نے بھی ایسا کیا ہے یہ صرف مغالطہ ہے ۔ سائنس کو قرآن میں داخل کرنا ہدم دین ہے اگلے علماء نے دین کو مقدم رکھ کر عقل سے اس کی مصلحتیں دریافت کی ہیں اور یہ لوگ عقل کو مقدم رکھ کر دین کو اس کے مطابق کرنا چاہتے ہیں ۔ میں سچ کہتا ہوں کہ سائنس کو قرآن میں داخل کرنا چند روز میں دین کو بالکل منہدم کرنا ہے کیونکہ سائنس کی تحقیات بدلتی رہتی ہیں آج جو بات بالاتفاق تسلیم کی جاتی ہے وہ کل کو ایسی غلط ثابت ہوتی ہیں ۔ کہ اس پر وہ ہی لوگ ہنستے ہیں جن کی وہ تحقیق تھی ۔ اگر آ ج قرآن کو بھی اس کے مطابق کر لیا تو جس وقت اس کی غلطی ثابت ہوگی اس وقت قرآن کریم کا غلط ہونا بھی