عجیب چیز ہے احساس زندگانی کا
عقیدہ عشرت امروز ہے جوانی کا
موت کے بعد کے وہ فوائد جو آج کی کد و کاوش پر موعود ہیں اگر ذہن میں مستحضر رکھ کر نفس کو اس کی لالچ دی جائے ،اور دل کو اس طرح سمجھایا جائے کہ اگرچہ ان نعمتوں تک رسائی حاصل کرنے کے لئے قدرے انتظارکی ضرورت ہے، لیکن ان کا حصول یقینی ہے، اور حاصل ہوجانے کے بعد پھر ان میں کمی یا زوا ل یا فناکا کوئی خطرہ نہیں ، اور زمانہ کے گذرنے سے اس سے دل میںاکتاہٹ پیدا نہیں ہوگی، نعمتوں میں ترقی ہی ہوتی رہے گی اور ایسا عیش اور ایسی فرحت نصیب ہوگی جس میں کسی طرح کا غم یا خوف ملا ہوا نہیں ہوگا، خدا کی ناراضگی کا ڈر نہیں ہوگا، اس طرح سوچنے سے لازمی طور پر دل میں رغبت پیدا ہوگی،اور آخرت کی تیاری کے لئے قدم اٹھانے کی ہمت ہوگی، اس کے ساتھ دنیوی نعمتوں کا انجام پیش نظر رکھاجائے، یہ خیال کرے کہ دنیوی نعمتوں میںاگرچہ فوری طور پر تھوڑی دیر کے لئے لذت حاصل ہوتی ہےلیکن یہ لذت بہت ہی جلد ختم ہونے والی ہے، کچھ وقت گذرنے کے بعد لذت کا ایسا نام و نشان ختم ہوجاتا ہے کہ گویا کبھی ہم نے اس نعمت سے فائدہ اٹھا یا ہی نہیں،نیز دنیا کی لذت و سرور میں غم و خوف کی آمیزش ہوتی ہے، اس کی صفائی میں بھی کدورت ہوتی ہے، اس کی عزت بھی ذلت کے خطرات سے خالی نہیں ہوتی،قرآن کریم کی ان آیات میں غور کریں جن میں اللہ تعالی نے اپنے بندوں کو دنیوی زندگی کی حقیقت سے آگاہ کرنے کے لئے مثالیں بیان فرمائی ہیں، اللہپ فرماتے ہیں:
﴿ اِنَّمَا مَثَلُ الْحَيٰوۃِ الدُّنْيَا كَمَاءٍ اَنْزَلْنٰہُ مِنَ السَّمَاءِ فَاخْتَلَطَ بِہٖ نَبَاتُ الْاَرْضِ مِمّا يَاْكُلُ النّاسُ وَالْاَنْعَامُ حَتّٰي اِذَآ اَخَذَتِ الْاَرْضُ زُخْرُفَہَا وَازَّيَّنَتْ وَظَنَّ اَہْلُہَا اَنَّھُمْ قٰدِرُوْنَ عَلَيْہَا اَتٰىھَآ اَمْرُنَا لَيْلًا