جمیع المصالح تنشأ من الوقت
فمن اضاعہ لم یستدرکہ ابدا
’’تمام مصالح وقت ہی سے حاصل کئے جاتے ہیں، جس نے وقت کو ضائع کردیا وہ دو بارہ کبھی بھی اس کو حاصل نہیں کرسکتا‘‘۔
شیخ جمال الدین قاسمیؒ اپنی زندگی کے ایک ایک لمحہ کی قدر فرماتے تھے،ایک دفعہ آپؒ قہوہ خانے کے سامنے کھڑے ہوئے تھے، جو لوگوں سے بھراہواتھا اور وہ لوگ لایعنی اور ٹھٹھے میں مشغول تھے، نہایت حسرت کے ساتھ اپنے ایک ساتھی سے فرمایا : آہ! کم اتمنّٰی ان یکونَ الوَقتُ مِمّا یُباعُ لاَشْترِی مِنْ ہولاءِ جمِیعًا اوْقاتہُم۔’’آہ! بارہا ایسی تمنا ہوتی ہے کہ وقت کوئی ایسی شئے ہوتی جو فروخت کی جاسکتی تو میں ان سب لوگوں سے ان کے اوقات خریدلیتا۔
حفاظتِ وقت کامیابی کی کنجی ہے
جو قوم اور جولوگ وقت کی قدر دانی کا سبق یاد کرلیتے ہیں وہ کامیابی کی شاہراہ پر منزل کی طرف بڑھتے رہتے ہیں، اور کامیابی اور سرخروئی ان کے قدم چومتی ہے، وہ دارین کی سعادتوں کو سمیٹ لیتے ہیں، وہ زندگی بھی باعزت بن کر گزارتے ہیں اور موت بھی ان کے پاس آتے ہوئے اکرام و احترام کے اصول ملحوظ رکھتی ہے، سلسلہ ٔ روز و شب انسان کا بہترین زیور ہےجس سے انسان آراستہ اور مزین ہوسکتا ہے، لیل و نہار کی گردش ترقی کا زینہ ہے جس کے سہارے انسان اپنی ذات کو باکمال بناسکتا ہے، شاعر اسلام علامہ اقبال ؒ نے کیا خوب کہا ہے:
سلسلہ ٔ روز و شب، نقش گر حادثات ک
سلسلہ ٔ روز و شب، اصل حیات و ممات
سلسلہ ٔ روز و شب، تار حریر دو رنگ ک
جس سے بناتی ہے ذات اپنی قبائے صفات
سلسلہ ٔ روز و شب، ساز ازل کی فغاں
جس سے دکھاتی ہے ذات زیر و بم ممکنات
تجھ کو پرکھتا ہے یہ، مجھ کو پرکھتا ہے یہ
سلسلہ ٔ روز و شب، صیرفی کائنات