عرض کیا کہ آپ میرے لئے دعا فرمادیجئے، تو آپ نے میری طرف متوجہ ہوکر فرمایا کہ اللہ آپ کے ساتھ نرمی کا معاملہ فرمائیں، میں نے مزید دعا کی خواہش کی تو آپ نے فرمایا: الزمانُ يَذهب وَالصحائفُ تُختمُ۔(زمانہ نکلتا جا رہا ہے، اور اعمال ناموں پر مہر لگائی جارہی ہے)۔
اس سے زیادہ فرصت نہیں
حضرت مولانا قاری عبد الرحمن صاحب پانی پتی ؒ کو تحصیل علم میں اتنا انہماک تھا کہ زمانۂ طالب علمی میں اگر کوئی ہم عمر یا عزیز دہلی ملاقات کے لئے جاتا تو اس سے السلام علیکم یا سرسری ملاقات کے بعد صاف طور پر فرمادیتے کہ اس سے زیادہ فرصت نہیں، جب اللہ تعالی بامراد ملائے گا اس وقت ملیں گے۔(طلباء کے لئے تربیتی واقعات۴۴)
مجھے کتاب سے ممکن نہیں فراغ
حضرت مفتی رشید احمد گنگوہیؒ جب شاہ عبد الغنی ؒکے پاس پڑھتے تھے اس وقت جہاں کھانا مقرر تھا وہاں آتے جاتے راستہ میں ایک مجذوب ہوا کرتے، ایک دن کہا کہ میں تجھے سونا بنانے کا نسخہ نتاتا ہوں، کسی وقت میرے پاس آجانا، آپؒ نے حاضری کا وعدہ فرمایا مگر پڑھنے لکھنے میں انہماک کی وجہ سے بعد میں یاد ہی نہیں رہا، دوسرے دن مجذوب نے پھر یاد دہانی کی، آپؒ نے کہا پڑھنے سے فرصت نہیں، جمعہ کے دن کوئی وقت نکال کر آؤں گا، جمعہ آیا تو مطالعہ میں مشغولیت کی وجہ سے یاد نہیں رہا، مجذوب پھر ملے، کہا کہ تم حسب وعدہ نہیں آئے، آپؒ نے بھولنے کا عذر کیااور آئندہ جمعہ کا وعدہ کیا، لیکن مطالعہ میں مصروفیت کی وجہ سے جمعہ کے دن یاد ہی نہیں رہتا تھا، اسی طرح کئی جمعے گزر گئے، آخر ایک جمعہ کو مجذوب خود آپؒ کے پاس آئے ، اور سونا بنانے کا طریقہ سیکھا یا ، اور سونا بناکر بھی دکھایا، اور وہ سونا آپ ؒ کو دے کر کہنے لگے، یہ بیچ کر اپنے کام میں لانا، لیکن آپؒ کو کتاب کے مطالعہ سے اتنی فرصت بھی نہ تھی کہ وہ سونا بازار جاکر بیچتے، پھر