اسی شاعر اسلام نے کیا خوب حقیقت کا نقشہ کھینچا ہے:
واقف ہو اگر لذت بیداریٔ شب سے
اونچی ہے ثریا سے بھی یہ خاک پر اسرار
وقت کی اہمیت قرآن میں
اللہ تعالی نے اپنے مبارک کلام میں مختلف اوقات کی قسم کھائی ہے،اور علماء نے لکھا ہے کہ اللہ تعالی جن چیزوں کی قسم کھاتا ہے ان کی اہمیت و عظمت کو ظاہر کرنا بھی مقصود ہوتا ہے، اور ظاہر ہے کہ اللہ تعالی جس چیز کی قسم کھالے اس کی عظمت میں کیا شک ہوسکتا ہے، ملاحظہ فرمائیے؛
﴿ والعصر﴾ (قسم ہے زمانے کی)
﴿وَالْفَجْرِ وَلَيَالٍ عَشْرٍ وَّالشفْعِ وَالْوَتْرِ وَالَّيْلِ اِذَا يَسْرِ﴾
’’فجر کی قسم اور دس راتوں کی قسم اور جفت اور طاق کی اور رات کی جب جانے لگے ‘‘۔
اور بھی مختلف اوقات کی اور شب و روز کی قسم کھائی ہے جس سے وقت کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے۔
قرآن کریم میں اللہ تعالی نے اپنی نعمتوں کا ذکر کرتے ہوئے دوسری نعمتوں کے ساتھ رات اور دن کو بھی بیان فرمایا ہے، اور رات دن کو مسخرکرنے اور تابع بنانے پر اپنے بندوں پر احسان جتایا ہے، ایک جگہ قرآن کریم میں ارشاد فرمایا ہے:
﴿اَللہُ الَّذِيْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ وَاَنْزَلَ مِنَ السَّمَاۗءِ مَاۗءً فَاَخْرَجَ بِہٖ مِنَ الثَّمَرٰتِ رِزْقًا لَّكُمْ وَسَخَّــرَ لَكُمُ الْفُلْكَ لِتَجْرِيَ فِي الْبَحْرِ بِاَمْرِہٖ۰وَسَخَّرَ لَكُمُ الْاَنْہٰرَ وَسَخَّــرَ لَكُمُ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ دَاۗىِٕـبَيْنِ وَسَخَّرَ لَكُمُ الَّيْلَ وَالنَّہَارَ وَاٰتٰىكُمْ مِّنْ كُلِّ مَا سَاَلْتُمُوْہُ وَ اِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَتَ اللہِ لَا تُحْصُوْہَا اِنَّ الْاِنْسَانَ لَظَلُوْمٌ كَفَّارٌ﴾ (ابراهيم )
’’خدا ہی تو ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور آسمان سے مینہ برسایا پھر اس