ضیاع وقت کے مواقع
موبائیل
آج کل جن چیزوں نے ہمارا وقت برباد کیا ہے ان میں سے ایک ’’موبائیل‘‘ ہے، اس کا نشہ ہم میں سے اکثر لوگوں پر ایسا چڑھ گیا ہےکہ کسی دن اس کے استعمال کے بغیر سکون نہیں ملتا، دن میں ذرا بھی اپنے کام سے فرصت ملی موبائیل ہاتھ میں آجاتا ہے ، پھر انٹرنیٹ میں ، یا دوستوں کے ساتھ باہمی پیغام رسانی میں ایسے منہمک ہوجاتے ہیں کہ گھنٹے نکل جاتے ہیں لیکن نہ موبائیل سے جی بھرتا ہے اور نہ وقت کی رفتار کا احساس ہوتا ہے،نہ ان میں کوئی ضروری بات ہوتی ہے اور نہ کوئی اہمیت کا حامل پیغام ہوتا ہے،کئی لوگ رات کو نیند آنے تک موبائیل میں مشغول رہتے ہیں ، اور صبح اٹھتے ہی سب سے پہلے موبائیل ہاتھ میں آتا ہے،کئی لوگ اپنے ساتھیوں کو نیا مسیج بھیجنے کے شوق میں انٹرنیٹ پر تلاش کرنے میں یا خود کوئی کاریگر ی دکھانے اور کوئی عجوبہ تیار کرنے میں بہت سا وقت برباد کرتے ہیں، کبھی خوبصورت عنوان سے بھی اس میں وقت کی بربادی ہوتی ہے، مثلا پڑھا لکھا طبقہ فضول مباحثہ کو علمی تحقیقات کا عنوان دے کر اس میں ایسا مشغول ہوتا ہے گویا وہ کوئی اہم اور ضروری مسئلہ کی تحقیق میں لگا ہو، ایسا بھی دیکھا گیا ہے کہ جن مسائل کا کوئی فائدہ نہ ہو ان میں لمبی لمبی بحثیں ہورہی ہیں، ہر ایک اپنی فتح کا پرچم لہرانے کی فکر میں موضوع سے ایسا چپک جاتا ہے کہ اس کو ترک کرنے کے لئے تیار نہیں ہوتا،یہ شیطان کا کھلواڑ نہیں تو اور کیا ہے !کتنے دن اور کتنی راتیں اور عمر عزیز کے کتنے انمول لمحات موبائیل کی بھینٹ چڑھ گئے۔
صرف وقت کا ضائع ہونا ہی موبائیل کا نقصان نہیں ہے ،بلکہ اس نے اسلامی قدروں پر جو کاری ضرب لگائی ہے، ا ور اسلامی اخلاق و کردار ،ایمانی جذبات و خیالات اور دینی ذہنیت میں جو انقلاب اور بگاڑ برپا کیا ہے اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے، ایک تصویر کشی ہی کو لے لیجئے، آج سے