سے کام لیا تو ہلاکت مقدر بن جائے گی، طبرانی ؒ نے روایت کیا ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا:
اليوم الرِّهانُ، وغدًا السِّباقُ، والْغايةُ الجنةُ، والْهالِكُ منْ دخلَ النّارَ ۔
’’آج دوڑ لگانی ہے، کل کو آگے بڑھنا ہے، جنت آخری حد ہے، اور ناکام ہونے والا وہ ہے جو جہنم میں داخل ہوگیا‘‘۔
زندگی کو غنیمت جانو
زندگی ایک قیمتی نعمت ہے اس سے انسان بہت کچھ حاصل کرسکتا ہےلیکن یہ نعمت موت تک ہے، موت کے بعد یہ قیمتی سرمایہ چھین لیا جائے گا،اور ہمیشہ کے لئے عمل کا موقع ہاتھ سے نکل جائے گا، اس لئے موت سے پہلے اس سےجتنا نفع اٹھایا جائے اور جس قدر محنت و کوشش کی جائے کم ہے، آپ ﷺ کا فرمان ہے:
اغتنم خمسا قبل خمس : شبابک قبل ھرمک وصحتک قبل سقمک وغناک قبل فقرک وفراغک قبل شغلک وحیاتک قبل موتک ۔ ترمذی
’’پانچ کی پانچ سے پہلے قدر کرلو، اپنی جوانی کی بڑھاپے سے پہلے ، صحت کی بیماری سے پہلے، غِنی کی فقر سے پہلے، فرصت کی مشغولی سے پہلے، اور زندگی کی قدر کرلو موت سے پہلے ‘‘۔
غنیمت ہے صحت علالت سے پہلے
فراغت مشاغل کی کثرت سے پہلے
جوانی بڑھاپے کی زحمت سے پہلے
اقامت مسافر کی رحلت سے پہلے
فقیری سے پہلے غنیمت ہے دولت
جو کرنا ہے کرلو کہ تھوڑی ہے مہلت
موانع سے کسی وقت اطمینان نہیں
ہر انسان بے شمار رکاوٹوں میں محصور ہے، بارہا ایسا ہوتا ہے کہ انسان بڑے اچھے