أيام معدُودَة، فاذَا ذهبَ يوْمك ذهبَ بعضك، ويوشك إِذَا ذهبَ البعضُ ان يذهبَ الكلّ، وانْتَ متى تَعْلمُ فاعملْ۔’’آپ محض چند ایام کا مجموعہ ہیں، جب آپ کا ایک دن گذر گیا تو آپ کابعض حصہ ختم ہوگیا، جب بعض حصہ چلا گیا تو قریب ہے کہ آپ کا پورا وجود ختم ہوجائے، اور جب آپ صاحب علم ہیں تو اس پر عمل شروع کردیجئے‘‘۔
حضرت ابوعلی الدقاق ؒ یہ شعر پڑھا کرتے تھے:
کل یوم یمر یاخذ بعضی
یورث القلب حسرۃ ثم یمضی
’’ہر نکلنے والا دن میرے بعض حصے کو لے لیتا ہے، اور دل کو (زندگی سے ایک دن کم ہونے کا) رنج و ملال دیتا ہے اور نکل جاتا ہے‘‘۔
مومن کا رأس المال
کسی بھی تجارت کے لئے انسان کو سرمایہ کی ضرورت پڑتی ہے جس میں محنت کرکے وہ بڑے بڑے منافع حاصل کرتا ہے، آخرت کی تجارت کے لئے وقت مومن کا سرمایہ ہے، اس سرمایہ کو اگر صحیح جگہ لگا دیا تو غیر محدود منافع حاصل ہوںگے، حضرت عیسی بسطامیؒ فرماتے ہیں: إِن اللّيْلَ وَالنَّهَارَ رَأسُ مَالِ المُؤمِنِ، ربحهَا الجنّةُ وَخسرانُهَا النَّارُ(الزهد ) ’’بلا شبہ شب و روز مومن کا اصل سرمایہ ہے، اس کا نفع جنت اور اس کا خسارہ جہنم ہے‘‘۔
إنما الدنيَا إلى الجنةِ والنارِ طرِيقُ
والليالي متجرُ الإنسانِ والايامُ سُوقُ
’’بے شک دنیا جنت ا ور جہنم کی طرف جانے کا راستہ ہے، اور راتیں انسان کی تجارت کے اوقات ہیں اور دن بازار ‘‘۔
وقت ایک کھیت ہے
کھیت میں فصل بونے کے وقت اگر کسان سوئے گا تو جب دوسرے کھیتوں میں کھیتی