حکماء اور صوفیائے کرام کی زریں باتیں جمع کی گئی ہیںتاکہ اتنے بھاری خسارے سے ہم لوگ آگاہ ہوں، اور فلاح و صلاح کی شاہراہ پر اپنی حیات کا رخ موڑ دیں، اور نیا عزم سفر لے کر سستی و کاہلی سے ہمیشہ کے لئے ناطہ توڑ کر شوق و رغبت سے،سرور و فرحت کے ساتھ، حدی خوانی اور نغمہ سنجی سے روح کے لئے وجد اور قلب کے لئے حرارت و اضطراب کا سامان کرتے ہوئےمنزل مقصود کی طرف رواں دواں ہوں، ممکن ہے کہ یہ چند صفحات ہماری کی زندگی کو زندگی بنانے میں مددگار ثابت ہوں، اور سفر اس طرح پورا ہو کہ منزل پر پہنچنے کے بعد کوئی حسرت نہ رہ جائے۔
مقدس ہستیوں کے اقوال دل کی کھیتی کے لئے بارش کا پانی ہیں جن سے دل سر سبز و شاداب ہوتاہے،عمل کو تازگی اور ارادوں کو نئی قوت ملتی ہے، اس لئے دل و دماغ کے استحضار کے ساتھ اس طرح مطالعہ کیا جائے کہ ہر اچھی بات کو آپ کے دل میں اترنے کا موقع ملے، اور ہر حکمت کی بات کے لئے آپ کا دل فراخ اور اس سے اثر لینے کے لئے مستعد ہو، دعاکریں کہ اللہ تعالی مرتب کو اور تمام قارئین کو زندگی کو صحیح کام میں لگانے کی توفیق عطا فرمائیں، آمین۔
نایاب تحفہ
ہر انسان کو اپنے رب کی طرف سے بہت ساری ایسی چیزیں انعام میں دی گئی ہیں جن کا بدل دنیا میں نہیں مل سکتا، ان میں ایک بہت بڑی نایاب چیز وقت اور زندگی ہے، یہ وہ نعمت ہے جس کو انسان اپنی پوری جائداد بلکہ دنیا کے خزانےلٹا کر بھی خریدنا چاہے تو نہیں خرید سکتا، ضائع ہونے والا ایک گھنٹہ دنیا بھر کا سونا خرچ کرنے پر بھی واپس نہیں مل سکتا، اس کے ذریعہ ہر خیر کی طرف قد م بڑھاکر آخرت کے لامحدود اور غیر فانی انعامات حاصل کئے جاسکتے ہیں، ابو كريمہ العبدي ؒ فرماتے ہیں: ابن آدم ليس لما بقي من عمرك ثمن (اے ابن آدم ! تیری عمر کا جو حصہ باقی رہ گیا ہے دنیا میں اس کی کوئی قیمت ہی نہیں لگا سکتا)۔