لہلہائے گی اور دوسرے کسان اپنی فصل کاٹیں گے اس وقت اس سونے والے کسان کو بہت ہی زیادہ ندامت ہوگی ، یہ دنیوی زندگی بھی آخرت کی کھیتی ہے، کہا جاتا ہے الدنیا مزرعۃ الآخرۃ (دنیا آخرت کی کھیتی ہے)اگر آج وقت میں اچھے اعمال کے بیج ڈالے گئے تو کل جنت اور اس کے بلند درجات کی شکل میں اس کا ثمرہ ظاہر ہوگا۔
غدا توفی النفوس ما کسبت
ویحصد الزارعون ما زرعوا
ان احسنوا احسنوا لانفسھم
وان اساؤوا فبئس ما صنعوا
’’کل ہر نفس کو اپنے کئے کا بدلہ ملے گا، اور لوگ اپنی لگائی ہوئی فصل کاٹیں گے، اگر اچھے کام کئے ہیں تو اپنے لئے اچھا کرگئے ، اور اگر برے اعمال کئے تو انہوں نے بہت برا کیا‘‘۔
حضرت سفیان ثوی ؒ فرماتے ہیں : مَن لعبَ بعُمرِه ضيعَ ايامَ حرثِه، ومنْ ضيعَ ايامَ حَرْثه نَدمَ ايامَ حَصَادهِ۔(حفظ العمر)’’جو اپنی زندگی میں لہو و لعب میں مشغول ہوجائے گاوہ اپنے کھیت بونے کے ایام کو ضائع کردے گا، اور جو اپنے کھیت بونے کے ایام کو ضائع کرے گا وہ کھیتی کاٹنے کے ایام میں حسرت و ندامت کا سامنا کرےگا‘‘۔
إذا اَنت لمْ تَزرَعْ وابصَرتَ حاصدًا
ندمتَ عَلى التّفْريطِ في زَمنِ البَذرِ
’’جب تو کاشتکاری نہیں کرے گا اور پکی ہوئی فصل کاٹنے والے کسی کسان کو دیکھے گا تو بیج بونے کے وقت میں جو تو نے کوتاہی کی اس پر ندامت کرے گا‘‘۔
موسم اچھا، پانی وافر ،مٹی بھی زرخیز
جس نے اپنا کھیت نہ سینچا وہ کیسا دہقاں
حفاظت وقت میں فلاح دارین مضمر ہے
عارف باللہ حضرت ڈاکٹر عبد الحیّ ؒ فرماتے ہیں:
سچی بات یہ ہے کہ وقت بڑی قدر کی چیز ہے، بلکہ یوں سمجھئے کہ دین و دنیا کی