دولت یہی وقت ہے، جس نے وقت سےفائدہ اٹھایا اس کے دین کا بھی نفع ہوا اور دنیا کا بھی۔ (متاع وقت اور کاروان علم )
حضرت ابراہیم بن شیبان ؒفرماتے ہیں : منْ حفظ على نفسه اوقاتَه، فلا يضيّعها بما لا يرضاه اللہ عز وجل فيه حفِظ اللہ دينَه ودنياه۔ (الزهد الكبير)’’جو اپنی ذات پر اپنے اوقات کی حفاظت کرے گا اور اسے اللہ تعالی کو ناراض کرنے والے مواقع میں ضائع نہیں کرے گاتو اللہ اس کے دین اور دنیا کی حفاظت فرمائیں گے‘‘۔
ہر سانس ایک خزانہ ہے
انسان کے ہر سانس میں لازوال نعمتیں مدفون ہیں، ذرا سی توجہ سے اس کے قیمتی دفینے حاصل کئے جاسکتے ہیں،کسی حکیم کا قول ہے : وقدقيلَ:ان الانسان يتنفسُ كل يومٍ وليلة اربعًا وعشرين الفَ نفسٍ، اثنا عشر تدخلُ واثنا عشر تخرج، وكل نفَسٍ كخزَانةٍ، فانظرْ ماذا تجعلُ فيها۔ ’’دن رات میں انسان چوبیس ہزار مرتبہ سانس لیتا ہے، بارہ ہزار مرتبہ داخل ہوتا ہے اور بارہ ہزار مرتبہ نکلتا ہے، اور ہر سانس ایک خزانہ ہے، پس تو ذرا غور کرلے تیرا اس خزانے کے ساتھ کیا معاملہ ہے‘‘۔
ولی کامل شیخ التفسیر حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ فرمایا کرتے تھےکہ نماز کی تو قضا ہوسکتی ہے، یعنی جب بندہ چاہے اللہ کی بارگاہ میں حاضری دے کر پچھلے گناہ معاف کرا سکتا ہےمگر سانس کی قضا نہیں ہوسکتی، اس لئے جو سانس ایک دفعہ جاچکا اس کا دوبارہ لانا مشکل ہے، جب آئے گا دوسرا ہی آئے گا۔ (مولانا احمد علی لاہوریؒ کے حیرت انگیز واقعات۳۲۰)
وقت ہر چیز سے قیمتی ہے
ایک حکیم نے اپنے دوستوں سے سوال کیا کہ بتاؤ دنیا میں سب سے زیادہ قیمتی چیز کیا