کہ موجودہ دور میں نوجوانوں کے اوقات ضائع کرنے میں ساٹھ فیصد حصہ عالمی یہودی اور عیسائی سازشوں کا ہے، ہمارے دشمن یہود و نصاری نے وقت کی اہمیت کا خوب اندازہ لگایا، اور اسے اپنے ذاتی مفادات کے لئے استعمال کرنے ، اور باقی امتوں کو اس اہمیت سے بیگانہ اور دور رکھنے کےلئے سازشیں کیں۔
یہودیوں کی ’’پروٹوکول‘‘ نامی ایک کتاب ہے جس میں انہوں نے مستقبل میں عالمی استعمار کی منصوبہ بندی کی ہے، پورے عالم اور تمام اقوام عالم پر غلبہ حاصل کرنے اور دنیا کو اپنا غلام بنانے کے لئے جو منصوبہ تیار کیا گیا ہے اس میں ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ لوگوں کو کھیل تماشے اور دیگر تفریحی پروگرام میں اور فضولیات میں مشغول کردیا جائے ، جب لوگ فضولیات میں مشغول ہوکر اپنے اوقات کو ضائع کرنے میں لگ جائیں اس وقت ہم اپنے مقصد کی طرف بڑھتے رہیں ، اور جب وہ بیدار ہوںگے اس وقت ہم بہت آگے نکل چکے ہوںگے۔(ماخوذ از تحفۂ وقت۱۶۶)
فرصت زندگی کی قدر کیجئے
اپنے ضمیر کو حرکت دیجئے، اپنی آنکھیں کھولئے، غفلت کی چادر چاک کیجئے، عقل و خرد بیدار کیجئے، اپنے پروں کو پھڑپھڑائیے، پرواز کا عزم و حوصلہ پیدا کیجئے ، دیکھئے! زندگی کاپانی گھٹ رہا ہے، ہر دن تیزی سے نکل رہا ہے، موت گھات میں بیٹھی ہے،ادھر ادھر کہیں چھپی ہوئی ہے، موقع پاتے ہی حملہ کے لئے تیار ہے، اس سے پہلے جو بھی موقع مل گیا اس سے نفع اٹھالیجئے۔
یاد رکھنا چاہئے کہ جو وقت کو ضائع کرتا ہے اسے وقت ضائع کردیتا ہے، جو زمانہ ٔ حال کو برباد کرےگا مستقبل اس کے بربادی کے فیصلہ کردے گا، زندگی کا ایک ایک لمحہ انمول ہے، شعر:
نگہداشت فرصت کہ عالَم دمے است
دمے پیش عالِم بہ از عالَمے است
حقیقت شناس انسان اپنی زندگی کے ایک ایک لمحے کو کام میں لگاتا ہے۔