الدرسُ الثالثُ والخمسون
نواصب مضارع کا بیان
چار حروف مضارع کو نصب دیتے ہیں: أَنْ، لَنْ، کَيْ، إذَنْ۔
۱۔ أَنْ مضارع کو مصدری معنی میں کرتا ہے۔ جیسے: أُحِبُّ أنْ تَقُوْمَ (میں تیرے کھڑے ہونے کو پسند کرتا ہوں)۔
۲۔ لَنْ مضارع کو مستقبل کے لیے خاص کرتا ہے اور تاکید کے ساتھ نفی کرتا ہے۔ جیسے: لَنْ یَّضْرِبَ (ہر گز نہیں مارے گا وہ)۔
۳۔ کَيْ سببیت کے لیے ہے، یعنی اس کا ما قبل ما بعد کے لیے سبب ہوتا ہے۔ جیسے: أَسْلَمْتُ کَي أَدْخُلَ الْجَنَّۃَ میں اسلام قبول کرنا دخولِ جنت کا سبب ہے۔
۴۔ إِذَنْ جواب کے لیے ہے اور ایسے مضارع کے ساتھ آتا ہے جو مستقبل کے معنی میں ہو۔ جیسے: کسی نے کہا: أَسْلَمْتُ۔ آپ نے جواب دیا: إِذَنْ تَدْخُلَ الْجَنَّۃَ (تب تو تُو جنت میں جائے گا)۔
جوازمِ مضارع کا بیان
پانچ حروف مضارع کو جزم دیتے ہیں: إِنْ، لَمْ، لَمَّا، لامِ امر اور لائے نہی۔
۱۔ إِنْ شرط کے لیے ہے اور مستقبل کے معنی دیتا ہے اگرچہ ماضی پر داخل ہو۔ جیسے: إِنْ تَضْرِبْنِيْ أَضْرِبْکَ اور إِنْ ضَرَبْتَ ضَرَبْتُ (اگر تو مجھ کو مارے گا تو میں بھی ماروں گا) ۔