صفت ہے۔ اور اس میں دوسرا سبب وزن فعل بھی ہے، مگر چوں کہ وہ اصل بناوٹ میں عدد کے لیے ہے اس لیے منصرف ہے۔
تانیث کا بیان
# تانیث یعنی اسم کا مؤنث ہونا بھی غیر منصرف کا سبب ہے۔ پھر تانیث بالالف کے لیے (خواہ وہ الف ممدودہ ہو یا الف مقصورہ) کوئی شرط نہیں اور تانیث بالتاء کے لیے علمیت شرط ہے، اور تانیث معنوی میں علمیت کے علاوہ یہ بھی شرط ہے کہ
۱۔ کلمہ میں تین حرف سے زائد ہوں۔ جیسے: زینب، مریم۔
۲۔ اور اگر کلمہ تین حرفی ہو تو درمیانی حرف متحرک ہو۔ جیسے: سقَرُ (دوزخ)۔
۳۔ اور اگر درمیانی حرف ساکن ہو تو ضروری ہے کہ عجمی زبان کا لفظ ہو۔ جیسے: مَاہ، جُوْر (دو شہروں کے نام)۔ اور اگر عربی زبان کا لفظ ہو۔ جیسے: ہِنْدٌ (عورت کا نام)تو اس کو منصرف اور غیر منصرف دونوں طرح1 پڑھ سکتے ہیں۔
الدرس الثالث والعشرون
معرفہ کا بیان
$ معرفہ وہ اسم ہے جو متعین چیز پر دلالت کرے۔ ایسے اسما سات ہیں مگر غیر منصرف کے اسباب میں صرف علمیت معتبر ہے۔ باقی چھ قسمیں غیر منصرف کا سبب نہیں ہیں، اس لیے معرفہ اور علمیت (نام ہونا) دونوں کا ایک ہی مطلب ہے۔
قاعدہ: معرفہ اور وصف ایک ساتھ جمع نہیں ہو سکتے اور باقی اسباب کے ساتھ معرفہ جمع ہو