کلمہ اور اس کی قسمیں
معنی دار لفظ کی دو قسمیں ہیں: مفرد اور مرکب۔ مفرد کو کلمہ بھی کہتے ہیں اور کلمہ وہ لفظ ہے جس کے ایک معنی ہوں۔ یعنی لفظ کے ٹکڑے کرنے سے وہ معنی سمجھ میں نہ آئیں جو پہلے سمجھ میں آتے تھے۔ جیسے: قَلَمٌ۔ 2
پھر کلمہ کی تین قسمیں ہیں: اسم، فعل، حرف۔
! اسم وہ کلمہ ہے جس کے معنی مستقل3 ہوں اور وہ اپنے صیغہ(وزن) سے تین زمانوں میں سے کسی ایک زمانہ پر دلالت نہ کرے۔ جیسے: کِتَابٌ، کُرَّاسَۃٌ (کاپی)۔
اسم کی بارہ (۱۲) علامتیں4 ہیں: معرّف باللام، مضاف، مسند الیہ، تثنیہ، جمع، مصغّر، منسوب، موصوف اور منادیٰ ہونا اور اس کے آخر میں جر، تنوین اور گول ۃ کا آنا۔
جیسے : ۱۔ اَلْحَمْدُ۔ ۲۔ مِحْفَظَۃُ قَاسِمٍ (قاسم کا بستہ) ۔ ۳۔ مُحَمَّدٌ 1 نائِمٌ اور نَامَ مُحَمَّدٌ۔ ۴۔ رَجُلَانِ۔2 ۵۔ رجَالٌ۔2 ۶۔ رُجَیْلٌ۔ 3 ۷۔ دِہْلوِيٌّ۔ ۸۔ ثَوْبٌ جَمِیْلٌ۔ ۹۔ یَا رَجُلُ!۔ ۱۰۔ مَرَرْتُ بغُلَامِ زَیْدٍ۔4 ۱۱۔ کِتابٌ۔ ۱۲۔ صَالِحَۃٌ۔
الدرس الثاني
@فعل وہ کلمہ ہے جس کے معنی مستقل ہوں اور وہ اپنے صیغہ سے تین زمانوں میں سے کسی ایک زمانہ پر دلالت کرے۔ جیسے: نصَرَ (مدد کی اس ایک مرد نے گزرے ہوئے زمانہ میں)، یَنْصُرُ (مدد کرتا ہے یا کرے گا وہ ایک مرد فی الحال یا آیندہ زمانہ میں)۔
فعل کی گیارہ علامتیں ہیں: اس پر قَدْ، س، سوف اور جزم دینے والے حرف کا آنا، اس کے