۱۔ امر یعنی وہ فعل جس کے ذریعہ کوئی کام طلب کیا گیا ہو۔ جیسے: {اَقِمِ الصَّلوٰۃَ} (نماز قائم کرو)۔
۲۔ نہی یعنی وہ فعل جس کے ذریعہ کسی کام سے روکا گیا ہو۔ جیسے: {لَا تَرْفَعُوْآ اَصْوَاتَکُمْ} (اپنی آوازیں بلند نہ کرو)۔
۳۔ استفہام یعنی کسی سے کوئی بات دریافت کرنا۔ جیسے: {اَلَسْتُ بِرَبِّکُمْ}2 (کیا میں تمہارا پروردگار نہیں ہوں؟)۔
۴۔ تمنی یعنی کسی چیز کی آرزو کرنا۔ جیسے: لَیْتَ الشَّبَابَ3 رَاجِعٌ! (کاش جوانی لوٹتی!)۔
۵۔ تَرَجّی4 یعنی کسی چیز کی امید کرنا۔ جیسے: لَعَلَّ الْحَبِیْبَ قَادِمٌ (شاید دوست آجائے)۔
۶۔ عقود1 یعنی وہ جملے جو معاملہ کرتے وقت استعمال کیے جاتے ہیں۔ جیسے: بِعْتُ (بیچا میں نے)، اِشتَرَیْتُ (خریدا میں نے)، نَکَحْتُ (نکاح کیا میں نے)، آجَرْتُ (کرایہ پر دیا میں نے)۔
۷۔ ندا یعنی کسی کو پکارنا۔ جیسے: یَا اَللّٰہُ! (اے اللہ!)۔
۸۔ عرض یعنی کسی سے درخواست کرنا، نرمی سے کوئی بات کہنا۔ جیسے: أَلَا تَجْتَہِدُ2 فَتَفُوْزَ؟ (کیا آپ محنت نہیں کرتے کہ کامیاب ہوں؟)
۹۔ قسم یعنی اللہ کا نام لے کر بات پختہ کرنا۔ جیسے: {تَاللّٰہِ لَاَ کِیْدَنَّ اَصْنَامَکُمْ}3 (بخدا میں تمہارے بتوں کی ضرور گت بناؤں گا)۔
۱۰۔ تعجب یعنی کسی چیز پر حیرت ظاہر کرنا۔ جیسے: {قُتِلَ الْاِنْسَانُ مَآ اَکْفَرَہٗoط}4 (انسان کا ناس