سکتا ہے۔
عجمہ کا بیان
%عجمہ کے معنی ہیں غیر عربی زبان کا لفظ ہونا۔ عجمہ کے لیے بھی علمیت2 شرط ہے اور یہ بھی شرط ہے کہ
۱۔ کلمہ میں تین سے زیادہ حرف ہوں۔ جیسے: إبراہیم۔
۲۔ اور اگر کلمہ تین حرفی ہو تو درمیانی حرف متحرک ہو۔ جیسے: شَتَرُ (ایک قلعہ کا نام) ۔
فائدہ: لِجَامٌ (لگام کی عربی) منصرف ہے کیوں کہ یہ نام نہیں ہے، اگرچہ چار حرفی ہے اور نوح، لوط بھی منصرف ہیں، کیوں کہ درمیانی حرف ساکن ہے۔
جمع کا بیان
^جمع یعنی اسم کا منتہی الجُموع کے وزن پر ہونا۔ وہ دو وزن ہیں:
۱۔ مَفَاعِلُ: یعنی شروع میں دو حرف مفتوح ہوں (م ہونا ضروری نہیں) اور تیسری جگہ الف ہو اور اس کے بعد دو حرف ہوں ، خواہ متحرک ہوں یا مدغم۔ جیسے: مَسَاجِد،1 دَوَابّ (چو پائے)۔
۲۔ مَفَاعِیْلُ یعنی شروع میں دو حرف مفتوح ہوں (م ہونا ضروری نہیں) اور تیسری جگہ الف ہو اور اس کے بعد تین حرف ہوں اور درمیانی حرف ساکن ہو۔ جیسے: مَصَابیح2 (چراغ)۔
قاعدہ: اگر جمع کے آخر میں ۃ آسکتی ہو تو وہ غیر منصرف نہ ہوگی۔ جیسے: صَیَاقِلَۃٌ3 (تلواروں