باوجود)، {فَمَا کَانَ جَوَابَ قَوْمِہٖٓ اِلَّآ اَنْ قَالُوْا} (پس نہیں تھا ان کی قوم کا جواب مگر یہ بات الخ)، عَلِمْتُ أَنَّکَ قَائِمٌ (میں نے آپ کا کھڑا ہونا جانا)۔
حروفِ تاکید کا بیان
حروف تاکید وہ حروف ہیں جن سے کلام میں تاکید پیدا کی جاتی ہے یہ دو حرف ہیں: نون تاکید ثقیلہ وخفیفہ اور لام تاکید مفتوح۔
۱۔ نون تاکید ثقیلہ وخفیفہ فعل مضارع، امر اور نہی کے ساتھ خاص ہے۔ جیسے: لَیَضْرِبَنَّ، لَیَضْرِبَنْ، اِفْعَلَنَّ، اِفْعَلَنْ، لَا یَفْعَلَنَّ، لَا یَفْعَلَنْ۔
۲۔ لام تاکید مفتوح فعل اور اسم دونوں پر آتا ہے۔ جیسے: لَیَضْرِبَنَّ، {لَوْ کَانَ فِیْہِمَا اٰلِہَۃٌ اِلَّا اللّٰہُ لَفَسَدَتَا ج} (اگر آسمان وزمین میں اللہ کے سوا اور معبود ہوتے تو دونوں ضرور برباد ہوجاتے)، إِنَّ زَیْدًا لَقَائمٌ (بے شک زید البتہ یعنی یقیناً کھڑا ہے)۔
الدرسُ السَّابع والخَمْسُون
حروفِ استفہام کا بیان
حروفِ استفہام وہ حروف ہیں جن کے ذریعہ کوئی بات دریافت کی جائے۔ یہ دس حروف ہیں:
ہمزۂ مفتوحہ (أ)، ہَلْ، مَا، مَنْ، مَاذَا، أَيٌّ، مَتیٰ، أَیَّانَ، أَ نّٰی اور أَیْنَ۔
۱، ۲۔ ہمزۂ مفتوحہ اور ہلْ دونوں جملہ کے شروع میں آتے ہیں۔ جیسے: أَ / ہل زَیْدٌ قائمٌ؟