آخر میں ضمیر مرفوع متصل، تائے تانیث ساکنہ اور نون تاکید ثقیلہ یا خفیفہ کا آنا، اس کا امر، نہی اور مسند ہونا اور اس کی گردان کا ہونا۔
جیسے: ۱۔ قَدْ قَامَتِ الصَّلَاۃُ (تحقیق نماز کھڑی ہوگئی) ۔ ۲۔ {سیَقُوْلُ السُّفَہَآئُ} (اب کہیں گے بے وقوف لوگ)۔ ۳۔ {سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ} (عنقریب جان لوگے تم)۔ ۴۔ لَمْ تَسْمَعْ (نہیں سنا تو نے)۔ ۵۔ ضَرَبَا، ضَرَبُوْا، ضَرَبْتَ، ضَرَبْتِ، ضَرَبْتُ وغیرہ۔ ۶۔ قَرَأَتْ حَبِیْبَۃُ (حبیبہ نے پڑھا) ۔ ۷۔ لَیَقُوْلَنَّ، لَیَقُوْلَنْ (ضرور کہے گا وہ ایک مرد)۔ ۸۔ اِسْمَعْ (سن)۔ ۹۔ لَا تَکْسَلْ (سستی مت کر)۔ ۱۰۔ قَرَأَ حَامِدٌ میں قَرَأَ مسند ہی بن سکتا ہے۔ ۱۱۔ ضَرَبَ ضَرَبَا ضَرَبُوْا إلخ۔
#حرف وہ کلمہ ہے جس کے معنی مستقل نہ ہوں یعنی دوسرے کلمہ کو ملائے بغیر اس کے معنی سمجھ میں نہ آئیں۔ جیسے: مِنْ (سے)، في (میں)، إلیٰ (تک) وغیرہ۔
حرف کی علامت یہ ہے کہ وہ اسم اور فعل کی کوئی علامت قبول نہ کرے، اور حرف صرف ربط کا فائدہ دیتا ہے۔ اور اس کی تین صورتیں ہیں:
۱۔ دو اسموں کو ملانا۔ جیسے: زَیْدٌ فِي الدَّارِ۔
۲۔ دو فعلوں کو ملانا۔ جیسے: أُرِیْدُ أَنْ أَتْلُوَ الْقُرْآنَ 1 (میں قرآن پڑھنا چاہتا ہوں)۔
۳۔ ایک اسم اور ایک فعل کو ملانا۔ جیسے: کَتَبتُ بِالْقَلَمِ (لکھا میں نے قلم سے)۔
الدرس الثالثُ
مرکب اور اس کی قسمیں
مرکب وہ بات ہے جو دو یا زیادہ کلموں سے مل کر بنے۔جیسے: زَیْدٌ قَائِمٌ۔ مرکب کی دو