واحد، تثنیہ، جمع
تعداد کے اعتبار سے اسم کی تین قسمیں ہیں: واحد، تثنیہ اور جمع۔
۱۔ واحد وہ اسم ہے جو ایک پر دلالت کرے۔ جیسے: رَجُلٌ (ایک مرد)، اِمْرَأۃٌ (ایک عورت)
۲۔ تثنیہ وہ اسم ہے جو دو پر دلالت کرے۔ جیسے: رَجُلَان / رَجُلَیْن۔ تثنیہ صیغۂ واحد کے آخر میں حالتِ رفعی میں الف ما قبل مفتوح اور حالتِ نصبی وجری میں ي ما قبل مفتوح اور دونوں کے بعد ن مکسور بڑھانے سے بنتا ہے۔ جیسے: جَائَ الرَّجُلَانِ، رَأَیْتُ الرَّجُلَیْنِ، مَرَرْتُ بِالرّجُلَیْنِ۔
۳۔جمع وہ اسم ہے جو دو سے زیادہ پر دلالت کرے۔ جیسے: رِجَالٌ، مُسْلِمُوْنَ، مُسْلِمَاتٌ۔
جمع صیغۂ واحد میں کچھ تبدیلی کرنے سے بنتی ہے اور تبدیلی کے اعتبار سے جمع کی دو قسمیں ہیں: جمع مکسَّر اور جمع سالم۔
جمع مکسر وہ جمع ہے جس میں واحد کا وزن بحالہٖ باقی نہ رہے۔ جیسے: کِتَابٌ کی جمع کُتُبٌ اور رَجُلٌ کی جمع رِجَالٌ۔ جمع مکسر کو جمع تکسیر بھی کہتے ہیں۔
جمع سالم وہ جمع ہے جس میں واحد کا وزن بحالہٖ باقی رہے، زیادتی جو کچھ ہو وہ آخر میں ہو۔ جیسے: مُسْلِمٌ کی جمع مُسلِمُوْنَ، اور مُسْلِمَۃٌ کی جمع مُسْلِمَاتٌ۔
پھر جمع سالم کی دو قسمیں ہیں: جمع مذکر سالم اور جمع مؤنث سالم۔
۱۔ جمع مذکر سالم وہ جمع ہے جو مذکر پر دلالت کرے اور اس میں واحد کا وزن بحالہ باقی