قسمیں ہیں: مرکب مفید اور مرکب غیر مفید۔
مرکب مفید وہ بات ہے کہ اس کا بولنے والا جب بول کر خاموش ہو جائے تو سننے والے کو کوئی خبر2 یا طلب معلوم ہو۔ جیسے: زَیْدٌ نَائِمٌ، تَعَالَ (آئیے)۔ مرکب مفید کو جملہ اور کلام بھی کہتے ہیں۔
مرکب غیر مفید وہ بات ہے کہ اس کا بولنے والا جب بول کر خاموش ہو جائے تو سننے والے کو کوئی خبر یا طلب معلوم نہ ہو۔ جیسے: قَلَمُ حَبِیْبٍ، ثَوْبٌ جَمِیْلٌ۔
جملہ کی قسمیں
پھر جملہ کی دو قسمیں1 ہیں: جملہ خبریہ اور جملہ انشائیہ ۔
جملہ خبریہ وہ جملہ ہے جس کے کہنے والے کو سچا یا جھوٹا کہہ سکیں۔2 جیسے: زَیْدٌ کَاتِبٌ (زید لکھنے والا ہے)۔
جملہ انشائیہ وہ جملہ ہے جس کے کہنے والے کو سچا یا جھوٹا نہ کہہ سکیں۔ جیسے: تَفَضَّلْ (تشریف لائیے)۔
پھر جملہ خبریہ کی دو قسمیں ہیں: جملہ اسمیہ اور جملہ فعلیہ۔
جملہ اسمیہ وہ جملہ ہے جس کا پہلا جزو اسم ہو اور دوسرا جزو خواہ اسم ہو یا فعل۔ جیسے: مُحَمَّدٌ عَالِمٌ، مُحَمَّدٌ قَرَأَ۔3 جملہ اسمیہ کے پہلے جزو کو مسند الیہ اور مبتدا، اور دوسرے جزو کو مسند اور خبر کہتے ہیں۔
جملہ فعلیہ وہ جملہ ہے جس کا پہلا جزو فعل ہو اور دوسرا جزو اسم ہو۔ جیسے : خَلَقَ اللّٰہُ الْعَالَمَ