تِلْکَ
تَانِکَ / تَیْنِکَ
أُولٰئِکَ
قاعدہ: اسم اشارہ اور مشار الیہ کا اعراب ایک ہوتا ہے اور اسمِ اشارہ کا اعراب عامل کے تابع رہتا ہے اور اسمِ اشارہ پر اعراب ظاہر نہیں ہوتا، کیوں کہ وہ مبنی ہے۔ جیسے: جَائَ ہٰذَا الرَّجُلُ، رَأَیتُ ہٰذا الرَّجُلَ، مَرَرْتُ بہٰذا الرَّجُلِ۔
قاعدہ: تذکیر، تانیث، واحد، تثنیہ، اور جمع ہونے میں اسم اشارہ اور مشار الیہ یکساں ہوتے ہیں۔ جیسے: ہٰذَا/ ذٰلِکَ الرّجلُ، ہٰذَانِ / ذَانِکَ الرَّجُلَانِ، ہٰذِہِ / تِلْکَ الْمَرْأَۃِ، ہَاتَانِ/ تَانک المَرْأَتَانِ، ہٰؤلآئِ / أُوْلٰئِکَ الرِّجَالُ / النِّسَاء۔
الدَّرسُ التاسع عشرَ
اسمِ موصول کا بیان
اسمِ موصول وہ اسم ہے جو صلہ کے ساتھ ملے بغیر جملہ کا جزو نہ بن سکے۔ اسمائے موصولہ یہ ہیں:
مذکر کے لیے:
الّذي
الَّذَانِ / الّذَیْن
الَّذِیْن / الأُلیٰ