ماہنامہ الحق مارچ اپریل مئی 2014ء |
امعہ دا |
|
کے مسلّم قائد امیر جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن صاحب، مولانا شیر علی شاہ صاحب مشہور اہل قلم مولانا عبدالقیوم حقانی صاحب جیسے ہزاروں کی تعداد میں مولانا عبدالحق صاحبؒ کے شاگرد ہیں اور اسی فہرست میں حضرت فانی صاحب مرحوم بھی شامل ہیں۔مولانا عبدالحق ؒ کیلئے سب سے بڑی شہادت و مظہر علوم قاسمی اپنے وقت کے غزالی ورومی حکیم الا سلام قاری محمد طیب ؒ کا وہ جملہ کافی ہے جو انہوں نے مولانا عبدالحق صاحب کی جدائی پر نالاں ہے اور ساتھ ہی رئیس المخلصین فرمایا تھا ۔ یہ شہادت عالم اسلام کے بڑے آدمی کی ہے میں بہت دور چلا گیا ۔ فانی صاحب کے والد ماجد صدرالمدرسین حضرت مولانا عبدالحلیم زروبی بہت بڑے عالم تھے علم سے بڑھ کر بہت بڑے فلسفی تھے حق شناس مجاہد تھے پاکستان کے قبلہ علمی دارالعلوم حقانیہ کے صدر المدرسین تھے ۔ جنکی تفصیل حیاب صدر المدرسین میں فانی جی نے جمع کی ہیں ۔ صدر محترم جب بیمار ہوئے تو طلبہ نے درخواست دی حضرت مولانا عبدالحق کو کہ صدر صاحب کی کتابیں تبدیل کی جائے مولانا عبدالحق صاحب نے فرمایا نہیں ! کتابیں صدر صاحب کے نام سے نہ کاٹی جائیں وہ وفادرار مدرس ہیں اور بطور مثال فرمایا: میرے زمانہ دیو بند میں استاذ مولانا عبدالسمیع صاحب کے بارے میں طلبہ نے در خواست دی کہ مسلم شریف ان سے کاٹ دی جائے تو مہتمم صاحب نے فرمایا : نہیں جب یہ آخرت کے سفر پر جائے تو مسلم شریف انکے نام پر ہو، میں چاہتا ہوں کہ صدر صاحب خدا سے بحیثیت شیخ الحدیث کے ملاقات کر ے یہ اچانک با ت نہیں تھی یہ معنوی نسبتیں ہیں ۔ فانی صاحب دارالعلوم کے مدرس تھے پڑھاتے پڑھاتے ایک مہینے تک وہ بیمار رہے لیکن انتقال کے وقت تک نام مدرسین میں شامل تھا پہلا جنازہ دارالعلوم علم و عمل کے شہسواروں نے اداء کیا یہ فانی صاحب کی قسمت والد صاحب اور مولانا عبدالحق ؒ کی نسبت کی تکمیل ہے دارالعلوم دیو بند میں شیخ الاسلام تحریک حریت کے امام برصغیر نہیں عالم اسلام کے عظیم لیڈر مولانا محمود الحسن صاحب اسیر مالٹا کے جانشین برحق مولانا مدنی ؒ کا انتقال ہوا تو مملکت علم کے بے تاج بادشاہ آفتاب ولایت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا ؒ نے نماز جنازہ پڑھایا ، مورخین کہتے ہیں کہ حضرت شیخ الحدیث مولانا زکریا ؒ کو کسی نے بھی زندگی بھر اونچی آواز سے روتے ہوئے نہیں دیکھا تھا لیکن جب حضرت مدنی کے چہرے کو بوسہ دیا تو رونے کی چیخ نکل گئی ۔ آئیے ذرا آگے چلئے حضرت مدنی کے بعد فدائے ملت صدر جمعیت علماء مولانا اسعد مدنی صاحب کا جب انتقال ہوا دارالعلوم کے احاطہ جب جنازہ لایا گیا تو شیخ الحدیث صاحبزادہ مولانا ارشد صاحب نے فرمایا نماز جنازہ کیلئے مولانا محمد طلحہ آئے اور نمازِ جنازہ پڑھائے یہ اتفاقی بات نہیں کسی دل والے سے پوچھیئے یہی