ماہنامہ الحق مارچ اپریل مئی 2014ء |
امعہ دا |
|
غزل آج کل بدلا ہے نقشہ صورتِ حالات کا اب یقیں آتا نہیں ان کو ہماری بات کا وہ محبت خیزباتیں وہ کنارِ آب جو ہے حسیں کتنا تصور ان حسین لمحات کا دیکھ کر میرا وہ سیل اشک جو تھمتا نہ تھا طنز سے کہنے لگا موسم نہیں برسات کا دل کے لٹ جانے کی میرے دکھ بھری ہے داستاں کون سنتا ہے وہی قصہ نہیں اک رات کا دل میں اک ہنگامہ طوفاں بپا ہے ان دنوں خود نہیں ادراک مجھ کو اپنے احساسات کا ہم پہ فانیؔ ان کی بیگانہ نگاہی کے سبب بیکراں ہوتا رہا یہ سلسلہ آفات کا ٭ ٭ ٭