ماہنامہ الحق مارچ اپریل مئی 2014ء |
امعہ دا |
|
ہمسائیگی اور مرافقت کا موقع ملا اور آپ کے ساتھ متعدد مجالس ہوئیں اور آپ کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا۔آپ کو بہت محبت اور ہمدردی کرنے والا پایا۔ گزشتہ چند سالوں میں مجھ پر جو حالات وواقعات گزرے ہیں‘ میں وہ آپ کوسناتا ‘ تو آپ روتے تھے اور مجھ سے ارشاد فرماتے کہ ان واقعات کو ایک کتابی شکل دے دوں کیونکہ یہ آپ کی زندگی کے عجیب واقعات ہیں اور ارشاد فرماتے کہ آپ نے یہ حالات برداشت کرکے اپنے اسلاف کی یاد تازہ کردی ہے۔ میں نے اپنی ایک تصنیف معارف الکافیہ بطور تحفہ کے آپ کی خدمت میں پیش کی ‘ جیسے نہایت ہی پسند فرمایا۔ فرمایا کہ کسی اور نے لے لی اس لئے دوسرا نسخہ دے دیا کیونکہ وہ نسخہ کسی دوست نے لے لیا ہے۔ لیکن اس پہلے کہ میں یہ نسخہ ایک کو دیتا آپ اس دار فانی سے رحلت فرما گئے۔ماکل مایتمنیٰ المرء یدرکہ تجری الریاح بمالا تشھی السفن وفات سے پہلے آپ بیمار ہوگئے اوروہ بیماری شدت اختیار کرتی رہی‘ یہاں تک کہ رحلت فرما گئے۔ اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کے دوطریقے ہیں ایک یہ کہ انسان طاعات وعبادات میں خوب اجتہاد کرے اوراللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرلے‘ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ من جانب اللہ بندے کو بیماری وغیرہ میں مبتلا کردیا جائے اوراس پر وہ صبر کرے اور اللہ تعالیٰ کے قریب ہوجائے علماء کا اس میں اختلاف ہے کہ اس میں کون سی صورت افضل ہے بعض علماء کہتے ہیں کہ دوسری صورت افضل ہے کیونکہ اس میں خود اللہ تعالیٰ بندے کو کسی مشقت میں ڈال کر اور صبر کی توفیق دے کر اس ے اپنے قریب کرتا ہے۔ بہرحال ایسے حالات میں اللہ تعالیٰ اپنے نیک وصالح اور برگزیدہ بندوں کو ہی مبتلا کردیتاہے یہ مضمون متعدد احادیث میں وارد ہے کہ سب سے زیادہ تکالیف انبیاء علیہم السلام پر آتی ہیںاور پھر جوان کے جتنا قریب ہوتے ہے اُسی قرب کی بقدر اس کو تکالیف میں مبتلا کیا جاتا ہے۔ایام علالت میں دوبارآپ کی تیمارداری کے لئے ہسپتال حاضر ہوا‘ آپ مجھ سے ارشاد فرماتے کہ میری آپ سے بہت محبت ہے۔ آخر میں احمد خیری کا یہ شعر فانی صاحب ؒ کی روح طیب کی خدمت میں پیش کرتا ہوں) الدھر یومان ذا من و ذاکدر والعیش سطر ان ذا صفو و ذاکدر اماتری الریح ان ھبت عواصفھا فلیس تقصف الا ما ھو الشجر اماتری البحر تعلو فوقھا جیف وتستقر باعلیٰ فعسرہ الدرر فان تکسن عثبت ایدی الزمان بنا ونالنا من تمادی بؤسھا الضرر فضی السماء نجوم لاعداد لھا ولیس تکسف الا الشمس والقمر کیف الاحاطہ بالفضائل والحجا والعلم والاخلاص دون لعثر